ہردوئی: بلگرام تھانہ علاقے میں بدھ کی صبح ڈی سی ایم اور ایک آٹو کے درمیان زبردست ٹکر ہوئی۔ ٹکر اتنی زوردار تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ حادثے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین، 3 مرد اور ایک بچہ شامل ہے۔ چار شدید زخمی ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے لوگ موقع پر پہنچ گئے اور پولیس کو اطلاع دی۔
مرنے والوں میں چھ خواتین اور ایک بچہ شامل:
حادثہ بدھ کی صبح کٹرہ بلہور ہائی وے پر روشن پور گاؤں کے قریب پیش آیا۔ بتایا گیا کہ تیز رفتار ڈی سی ایم نے مسافروں سے بھری آٹو کو ٹکر مار دی۔ حادثے میں آٹو میں سوار 10 افراد کی موت ہو گئی۔ ان میں چھ خواتین، تین مرد اور ایک بچہ بتایا جاتا ہے۔ حادثے کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نیرج کمار جدون بھی پہنچ گئے۔ پولیس نے زخمیوں کو اسپتال پہنچایا اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نیرج کمار جدون کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ آٹو بلگرام کی طرف جا رہا تھا۔ اچانک وہ کنٹرول کھو بیٹھا اور سڑک پر الٹ گیا۔ پھر ڈی سی ایم نے آٹو کو کچل دیا۔ حادثے کے بعد ڈی سی ایم ڈرائیور فرار ہوگیا۔ آٹو میں 15 لوگ سوار تھے۔ ابھی تک، صرف دو مرنے والوں کی شناخت ہوسکی ہے - ماجھ گاؤں کی رہنے والی مادھوری دیوی (40) اور پٹیاں پوروا گاؤں کی رہنے والی سنیتا۔
زخمیوں میں سنجے ساکنہ پاہوٹیرہ، رمیش ساکنہ علی گڈ تھانہ بلگرام، سارہ صفرا ساکنہ وملیش اور آنند ساکنہ پاہوٹیرا شامل ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آٹو بے ترتیب مسافروں سے بھرا ہوا تھا اور بہت تیز رفتاری سے سفر کر رہا تھا۔ اس دوران وہ اچانک سڑک پر مڑ گیا اور سامنے سے آنے والے ڈی سی ایم نے اسے کچل دیا۔ حادثے کے بعد سڑک خون سے سرخ ہو گئی۔