سرینگر: جموں کشمیر اسمبلی میں حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بدھ کو سینئر این سی لیڈر و اسمبلی اسپیکر عبد الرحیم راتھر پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی تیاری اور منظوری میں معاونت فراہم کی، جس میں ریاست کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی کے رکن اسمبلی سنیل شرما نے کہا کہ ’’قرارداد ایجنڈے میں شامل نہیں تھی اور آج لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر بحث ہونی تھی۔‘‘ شرما نے اسے ’’ایوان کے وقار کے خلاف‘‘ قرار دیتے ہوئے اسپیکر پر ’’حکومت کی طرف داری‘‘ کا الزام عائد کیا۔
این سی کی قیادت میں قائم حکومت نے آج جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے متعلق ایک قرارداد منظور کی، اس قرارداد کو ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چودھری نے پیش کیا اور کابینہ وزیر سکینہ ایتو نے اس کی حمایت کی۔ اس قرارداد کو صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس پر سخت احتجاج کیا۔ قراردار پر بی جے پی لیڈر سنیل شرما نے مزید کہا کہ ’’اسپیکر نے حکومت کی حمایت میں جانبداری دکھائی اور اس اقدام سے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی توہین کی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 قرارداد: بی جے پی کی ہنگامہ آرائی، اسمبلی کی کارروائی کل تک کے لیے معطل
عام آدمی پارٹی اور پی ڈی پی عمر عبداللہ حکومت کی قرارداد کی حامی