اردو

urdu

ETV Bharat / state

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کیس: متاثرین کی مداخلت کے بعد سپریم کورٹ نے ٹرائل پر اسٹے دینے سے کیا انکار - 2008 Malegaon Blast

Malegaon 2008 Bomb Blast Case: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں متاثرین کی بروقت مداخلت کے بعد سپریم کورٹ نے ایک مرتبہ پھر ٹرائل پر اسٹے دینے سے انکار کیا ہے۔ سمجھا جا رہا ہے کہ ایک ہفتہ بعد سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر حتمی سماعت متوقع ہے۔

Malegaon 2008 bomb blast case: Supreme Court refuses to stay trial after intervention of victims
Malegaon 2008 bomb blast case: Supreme Court refuses to stay trial after intervention of victims

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 23, 2024, 3:31 PM IST

مالیگاؤں:مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں اس وقت ایک اہم پیش رفت ہوئی جب سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بنچ نے ملزم سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر کسی بھی طرح کا اسٹے دینے سے انکار کردیا اور سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر ایک ہفتہ بعد حتمی سماعت کیے جانے کا حکم جاری کیا۔ یہ دوسرا موقع ہے جب سپریم کورٹ نے ملزم کی ٹرائل پر اسٹے دینے کی درخواست کو مسترد کردیا۔ سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بنچ کے جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس سنجے کمار کے روبرو ملزم سمیر کلکرنی کی جانب سے داخل عرضداشت جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی این آئی اے عدالت یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے لیے ضروری خصوصی اجازت نامہ کے سینکشن کے بغیر مقدمہ کی سماعت کررہی ہے جو غیر قانونی ہے۔ اس پر سماعت عمل میں آئی۔ جس کے دوران سمیر کلکرنی کے وکیل وشنو شنکر جین نے عدالت سے گزارش کی کہ وہ ٹرائل کورٹ میں یومیہ کی بنیاد پر جاری سماعت پر اسٹے دے۔ ایڈووکیٹ وشنو شنکر جین نے عدالت سے گزارش کی کہ جب تک سپریم کورٹ ملزم کی عرضداشت پر فیصلہ صادر نہیں کردیتی، ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر اسٹے دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں سادھوی پرگیہ سنگھ عدالت میں غیرحاضر - 2008 Malegaon Blast

بم دھماکہ متاثرین کی جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشدمدنی) کی جانب سے نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈووکیٹ گورو اگروال نے سمیر کلکرنی کے وکیل کی مخالفت کی اور عدالت کو بتایا کہ مقدمہ آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ لہٰذا عدالت کو مقدمہ کی سماعت پر اسٹے نہیں دینا چاہیے۔ گورو اگروال نے عدالت کو مزید بتایا کہ بم دھماکہ متاثرین گزشتہ 16/ سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں۔ اسی درمیان قومی تفتیشی ایجنسی نے بھی سمیر کلکرنی کی عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیے حلف نامہ داخل کیا اور عدالت سے بحث کرنے کے لیے وقت طلب کیا۔ آج دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے، ایڈووکیٹ آن ریکارڈ جارج تھامس اور ایڈووکیٹ شاہد ندیم بھی موجود تھے۔ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد دو رکنی بنچ نے ملزم سمیر کلکرنی کی عرضداشت پر سماعت اگلے ہفتہ کیے جانے کا حکم جاری کیا۔


واضح رہے کہ ملزم سمیر کلکرنی نے اپنی عرضداشت میں دعویٰ کیا ہے کہ یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے نہایت ضروری سینکشن یعنی خصوصی اجازت نامہ تفتیشی ایجنسی نے حاصل تو کیا تھا لیکن وہ قانون کے مطابق نہیں ہے۔ لہٰذا خصوصی عدالت کو اس مقدمہ کی سماعت کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ اس مقدمہ کو ناسک یا مالیگاؤں سیشن عدالت منتقل کیا جائے۔ عدالت نے ملزم کی عرضداشت کو سماعت کے لیے قبول کرتے ہوئے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن مقدمہ پر اسٹے کی گزارش کو بم دھماکہ متاثرین کی مخالفت کے بعد خارج کردیا تھا۔

خیال رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں 323/گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے۔ ملزمین کے بیانات کے اندراج آخری مراحل میں ہے، ملزمین کے بیانات کے اندراج کے بعد دفاعی گواہان کے بیانات کا سلسلہ شروع ہوگا، دفاعی گواہان کے بیانات درج ہونے کے بعد حتمی بحث شروع ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details