اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھاگلپور میں مخدوم شہبازیہؒ کے سہ روزہ عرس کا آغاز - Makhdoom Shahbazia Urs begins - MAKHDOOM SHAHBAZIA URS BEGINS

بھاگلپور میں مخدوم سید شہباز رحمت اللہ علیہ کا 396واں عرس بہت عقیدت کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ اس تین روزہ عرس کا آغاز بدھ کے روز ہوا جس میں مختلف مقامات سے زائرین تشریف لائے۔ یہ خانقاہ مولانا سید شہباز محمد بھاگلپوری کے نام سے جانی جاتی ہے۔ اس موقعے پر ملک میں امن و امان کے لئے خاص دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔

بھاگلپور میں 396ویں عرس کا آغاز
بھاگلپور میں 396ویں عرس کا آغاز (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2024, 2:15 PM IST

بھاگلپور میں 396ویں عرس کا آغاز (Etv Bharat)

بھاگلپور (بہار): بھاگلپور میں مخدوم سید شہباز رحمت اللہ علیہ کا 396ویں عرس کا بروز بدھ آغاز ہوا۔ سجادہ نشیں کے ہاتھوں پرچم کشائی کے بعد سہ روزہ عرس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ اس کے بعد مدرسہ شہبازیہ کے بچوں نے نعت شریف پیش کیں۔ ریاست بہار کے بھاگلپور میں ریلوے اسٹیشن کے متصل واقع خانقاہ شبہازیہ، اسلامی ورثے اور صوفی روایات کی ایک شاندار مثال ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس کا قیام 1577 عیسوی میں کیا گیا تھا۔

یہ خانقاہ، ایک مزار، شاہجہانی مسجد، اور مدرسہ جامعہ شہبازیہ پر مشتمل ہے، جو روحانی عقیدت اور تعلیم و تربیت دونوں کا ایک مرکز ہے۔ واضح رہے کہ یہ خانقاہ مولانا سید شہباز محمد بھاگلپوری ثم دیوپوری کے نام سے وقف ہے، جنہیں عام طور پر شہباز محمد بھاگلپوری کے نام سے جانا جاتا ہے، جو ایک عظیم صوفی بزرگ اور عالم دین تھے اور یہ اسلام کی تعلیمات کی تبلیغ و اشاعت میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں۔

ہر سال تین روزہ عرس میں دور دراز سے لوگ شریک ہوتے ہیں اور منتیں مانگتے ہیں۔ عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ یہ خانقاہ شہبازیہ لوگوں کی عقیدت کا محور ہے اور مختلف مقامات سے لوگ عرس کے موقع پر یہاں آتے ہیں اور خصوصی دعاؤں اور درود کا اہتمام کرتے ہیں۔ عرس کے موقعے پر لوگوں کی یہاں پر کثیر تعداد دیکھی جا سکتی ہے۔

خانقاہ شہبازیہ، مغلیہ فن تعمیر کی ایک شاندار مثال ہے۔ کمپلیکس کے اندر ایک مسجد بھی واقع ہے جو شاہجہانی مسجد کے نام سے معروف ہے، بتایا جاتا ہے کہ اسکی تعمیر مغل شہنشاہ اورنگزیب نے کی تھی۔

مغلیہ دور اور پھر برٹش سامراج کے دوران بھاگلپور سے بنگال جانے کا ایک اہم راستہ تھا، یہی وجہ ہے کہ یہاں مغلیہ دور کی بہت سی یادگار پائی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details