کرشنانگر:مغربی بنگال کے ضلع ندیا کے کرشنانگر میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ اگلے 100دنوں تک گائوں گائوں جائیں اور لوگوں کو میرا سلام کہیں۔
آرام باغ کے بعد کرشنا نگر میں بھی وزیر اعظم مودی نے گھوٹالہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس حکومت اوپر سے نیچے تک گھوٹالوں میں ملوث ہے۔لوگوں کے راشن میں بدعنوانی کی ہے۔ترنمول کانگریس کی حکومت منصوبے کے تحت گھوٹالے کئے ہیں۔
انہوں نے 100دن کام اسکیم کیلئے عدم ادائیگی پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس نے 25لاکھ فرضی اکائونٹ بنائے تھے۔ جن کی پیدائش نہیں ہوئی تھی ان کے نام پر جاب کارڈ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ترنمول کے بھتہ خوروں نے غریبوں سے پیسہ چھین لیا ہے۔ ترنمول حکومت تمام منصوبوں میں بدعنوانی کرتی ہے۔
مودی نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لیے ہیلپ لائن نمبر بنائے گئے ہیں۔ لیکن ترنمول حکومت اس کے بارے میں نہیں سوچ رہی ہے۔ ریاستی حکومت اجولا گیس سے لوگوں کو حاصل ہونے والے منافع کے بارے میں بھی نہیں سوچ رہی ہے۔ ترنمول حکومت عوام کے لیے بنائی گئی اسکیم میں اپنی حصہ داری چاہتی ہے۔
آج بھی انہوں نے سندیش کھالی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس ماں ، ماٹی اور مانش کی بات کرتی ہے۔اس کے نام پر مائوں اور بہنوں سے ووٹ بھی لیا ہے مگر آج ان کے ظلم کی وجہ سے یہ مائیں اور بہنیں رورہی ہیں ۔سندیش کھالی میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ناقابل معافی ہے۔خواتین انصاف مانگ رہی ہے۔ان کے ساتھ عصمت دری کی گئی، زمینیں چھینیں گئیں مگر حکومت انصاف دینے کو تیار نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نہیں چاہتی تھی کہ سندیشکھلی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جائے۔ بی جے پی کے احتجاج کی وجہ سے ریاستی حکومت جھکنے پر مجبور ہوگئی ہے۔