اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا میں پولیس کے سخت پہرہ کے دوران ووٹوں کی گنتی جاری - lok sabha result - LOK SABHA RESULT

گیا پارلیمانی حلقہ کے تحت ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ کاونٹنگ مرکز کے قریب واقع علاقوں میں پولیس کا سخت پہرہ ہے۔ امیدواروں کے حامیوں کو کاونٹنگ مرکز سے پانچ سو میٹر دوری پر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کاونٹنگ مرکز کے صدر دروزہ سے سو میٹر دور فاصلے پر ہی بریکیڈنگ کی گئی ہے اور کسی کو بھی بغیر داخلہ کارڈ کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔

گیا میں پولیس کے سخت پہرہ کے دوران ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع
گیا میں پولیس کے سخت پہرہ کے دوران ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 4, 2024, 10:10 AM IST

گیا میں پولیس کے سخت پہرہ کے دوران ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع (etv bharat)

گیا:گیا پارلیمانی حلقہ کے تحت ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ رجحان کچھ دیر میں آنے شروع ہوجائیں گے۔ گیا پارلیمانی حلقے کے لیے این ڈی اے کے حمایت یافتہ اُمیدوار سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی ہیں جب کہ آر جے ڈی سے اُمیدوار کمار سروجیت ہیں۔
مقابلہ سخت ہے یا آسانی کے ساتھ کسی امیدوار کی جیت ہوتی ہے۔ یہ چند گھنٹوں میں واضح ہو جائے گا لیکن اس دوران گیا کالج کاؤنٹنگ مرکز کے باہر ہزاروں کی تعداد میں دونوں امیدواروں کے سپورٹرز پہنچ رہے تھے لیکن پولیس کی سختی کی وجہ سے وہ کاونٹنگ مرکز کے علاقے تک نہیں پہنچ سکے۔ صرف انہیں جانے دیا جارہا ہے جنکے پاس داخلہ کارڈ ضلع الیکشن کمیشن کی طرف جاری کیا ہوا ہے۔

موبائل فون بھی اندر کسی کو لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ حتی کہ سرکاری اہلکار بھی موبائل فون لیکر نہیں جائیں گے۔ حالانکہ سپوٹرز اپنے امیدوار کی جیت کو یقینی بتانے میں مصروف ہیں۔ اس دوران ایگزٹ پول کا اثر دونوں امیدواروں کے سپورٹرز کے درمیان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ووٹوں کی گنتی شروع ہونے سے پہلے سے ہی این ڈی اے کے سپورٹرز پرجوش ہیں کہ ان کی حکومت مرکز میں بننے والی ہے جبکہ انڈیا اتحاد کے سپورٹرز کا کہنا ہے کہ جیت اور ہار کا فیصلہ ایگزٹ پول پر مشتمل نہیں ہوسکتا ایگزٹ پول سے نتیجہ بر عکس بھی ہو سکتا ہے۔ تاہم اس دوران دونوں طرف کے سپوٹرز پرجوش ہیں اور وہ یہاں گیا کالج کے باہر کچھ دوری پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:نتائج کے دن جموں میں سی آر پی سی 144 نافذ - Lok Sabha Result

واضح رہے کہ گزشتہ 25 سالوں سے گیا پارلیمانی حلقے پر مانجھی برادری کا ہی رہنماء رکن پارلیمان انتخاب ہو رہا ہے۔ ہر بار گیا پارلیمانی حلقہ میں مانجھی برادری کے رہنماء مد مقابل ہوتے تھے۔ لیکن اس بار مانجھی بنام پاسوان مقابلہ ہوا ہے۔ آر جے ڈی نے پاسوان کو اُمیدوار بنایا لیکن یہاں پاسوان کی آبادی مانجھی برادری کی بنسبت بہت ہی کم ہے۔ مانجھی اور پاسوان میں دونوں ایسے رہنما مدقابل ہیں جو اپنے معاشرے میں پکڑ کے ساتھ دوسری برادری میں بھی اچھی گرفت رکھتے ہیں۔ گیا پارلیمانی حلقہ ایس سی ایس ٹی کے لیے محفوظ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details