اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 29, 2024, 1:03 PM IST

ETV Bharat / state

کملیش تیواری قتل معاملے میں قید 13 میں سے 9 کو ضمانت ملی گئی - kamlesh tewari murder case

کھنؤ میں دائیں بازو کے سخت گیر تنظیم ہندو مہا سبھا کے رہنما کملیش تیواری کو 18 اکتوبر 2019 کو نامعلوم مسلحہ افراد نے قتل کردیا تھا جس کے بعد 13 ملزمان کی گرفتاری ہوئی تھی۔ اس معاملے میں اب تک 9 افراد کی ضمانت ہوچکی ہے۔ ملزم سید عاصم علی کی ضمانت کی درخواست پر سپریم نے بیل منظور کرلی ہے۔ ملزم کی ضمانت کے خلاف لکھنؤ کے پریورتن چوک پر کملیش تیواری کی اہلیہ سمیت کئی افراد نے احتجاج کیا۔

توہین رسالتﷺ کے ملزم کملیش تیواری کے قتل کے الزام میں قید 13 میں سے 9 کو ضمانت ملی گئی
توہین رسالتﷺ کے ملزم کملیش تیواری کے قتل کے الزام میں قید 13 میں سے 9 کو ضمانت ملی گئی (Etv bharat)

لکھنو:توہین رسالت کے ملزم کملیش تیواری کے قتل معاملے میں ملزم بنائے گئے ابو سید عاصم کو ضمانت ملنے پر کملیش تیواری کی اہلیہ کرن کملیش تیواری نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ کملیش کے قاتل سید عاصم علی کو ضمانت مل گئی۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت منسوخ نہ کی گئی تو سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے۔

اگر ملزمان کی ضمانتیں منسوخ نہیں ہوتی تو حکومت ہمیں موت کی اجازت دے۔ کرن تیواری نے اپنے مطالبات کو لے کر لکھنؤ پولیس کے ذریعے گورنر کو ایک میمورنڈم بھی بھیجا ہے۔ سپریم کورٹ نے لکھنؤ میں سخت گیر ہندو رہنما کملیش تیواری کے قتل معاملے میں ملزم سید عاصم علی کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے۔ ملزمین کی جانب سے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

ہائی کورٹ نے ملزم عاصم علی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں 13 میں سے 8 ملزمین کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ اسی بنیاد پر عاصم علی کو ضمانت مل گئی۔ اس طرح اب اس کیس میں 9 ملزمان کو ضمانت مل گئی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے لکھنؤ کے مشہور کملیش تیواری کے قتل اور سازش کیس میں ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے فرقہ وارانہ منافرت، دن دہاڑے قتل اور سازش کے کلیدی ملزم سید عاصم علی کو ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے ماتحت عدالت کو دیگر بنچوں کے سامنے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کی ہدایات پر عمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کی جانب سے حکم نامے میں کہا گیا کہ ایک سال میں ٹرائل مکمل نہ ہونے کی صورت میں درخواست گزار ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 2016 میں سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام کے خلاف کملیش تیواری نے توہین آمیز تبصرہ کیا تھا جس کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ تھا۔ متعدد شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور کملیش تیواری کو سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہا تھا لیکن اس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی تھی۔

اس واقعے کے دو برس بعد کملیش تیواری کو دن دیہاڑے دھار دار چاقو سے گلا کاٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس کی بیوی نے اس معاملے میں ناکہ ہندولا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ اس سلسلے میں 18 اکتوبر 2019 کو شکایت درج کی گئی تھی۔ اس میں دو نامزد اور دو نامعلوم افراد پر قتل کا الزام لگایا گیا تھا۔ کیس کی تحقیقات کے دوران پولیس نے ایک بڑی سازش کا دعویٰ کرتے ہوئے 13 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی۔

مزید پڑھیں: کملیش تیواری قتل کیس کی سماعت پریاگ راج منتقل

اس کا نوٹس لیتے ہوئے کملیش تیواری کے قتل کے ملزم سی ایم یوگی نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی اور کملیش تیواری کے اہل خانہ کو 15 لاکھ روپے اور سیتا پور میں رہائش کی سہولت فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details