نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے چار پی ایچ ڈی اسکالرز کی جانب سے جنسی ہراسانی کی شکایت کے بعد ایک پروفیسر کو معطل کر دیا ہے اور پروفیسر کے خلاف تحقیقات کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایک اسکالر نے اپنا داخلہ بھی منسوخ کرا دیا ہے۔
یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر محمد شکیل نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پروفیسر کو معطل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ معطل پروفیسر کو تحقیقات تک کلاس لینے سے روک دیا گیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اگلے احکامات تک چیف پراکٹر کے دفتر میں موجود رہیں۔
اسکالرز نے الزام لگایا ہے کہ پروفیسر نے ایک لیکچر کے دوران ان کے خلاف "غیر مہذب اور نازیبا زبان" استعمال کی اور جنسی تعلقات کی تجویز بھی دی۔
معطلی کے حکم کے مطابق، جواہر لعل نہرو اسٹڈی سینٹر (جے ایم آئی) کے چار پی ایچ ڈی اسکالرس نے الزام لگایا ہے کہ پروفیسر نے جنسی ہراسانی، عدم تعاون، بدسلوکی اور غیر مہذب زبان استعمال کی۔پروفیسر کے اس طرز عمل کی وجہ سے ایک طالبہ نے اپنا داخلہ بھی کینسل کر الیا۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معطلی کی مدت کے دوران ملزم پروفیسر مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر شہر سے باہر نہیں جا سکے گیں۔