ممبئی: میڈیکل آفیسر کے عہدے کو لیکر مہاراشٹر حکومت نے 1446 عہدے پر کرنے کے لئے آسامی نکالی ہے۔ عہدے ایم بی بی ایس اور بی اے ایم ایس کی لیاقت رکھنے والے امیدواروں کے لیے ہیں، لیکن حیرانی اس بات کی ہے کی بی یو ایم ایس یعنی یونانی ڈاکٹر کو اس میں شامل نہیں گیا ہے۔ حالانکہ اس سے قبل یونانی میڈیسین اور یونانی ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی مختلف تنظیم کے سرکردہ شخصیات نے وزیر طبی تعلیم حسن مشرف سے ملاقات کی تھی جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یونانی ڈاکٹر کو بھی اس فہرست میں شامل کیا جائیگا لیکن اب ویب سائٹس پر ایسا کوئی آپشن ہی نہیں ہے جہاں یونانی ڈاکٹر اپلائی کرسکیں۔
مہاراشٹر حکومت کا یونانی ڈاکٹر کے ساتھ سوتیلا سلوک
سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی ابو عاصم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس کے لیے کئی بار حکومت سے بات چیت کی اور بات چیت میں ہم نے یہ بات رکھی کہا آیوروید اور یونانی کی پڑھائی ایک جیسے ہے اسکا نصاب ایک جیسا ہے تو یونانی ڈاکٹر کے ساتھ حکومت کہ دوہرا رویہ کیسا۔
Published : Feb 21, 2024, 7:12 PM IST
آپکو بتادیں کہ محکمہ آیوش کے زیراہتمام کووڈ سمیت ہنگامی حالات میں یونانی ڈاکٹرز نے خدمات انجام دی ہیں لیکن ایسے مواقع جب حکومت دوسرے ڈاکٹر کو ملازمت اور عہدوں پر منتخب کیا جاتا ہے تو ایسے موقعوں پر یونانی ڈاکٹر کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے اُسکی جیتی جاگتی مثال اس دوران دیکھی گئی جب ایم بی بی ایس اور آیورویدک ڈاکٹر کو ہی اس ملازمت کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی ابو عاصم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس کے لیے کئی بار حکومت سے بات چیت کی اور بات چیت میں ہم نے یہ بات رکھی کہا آیوروید اور یونانی کی پڑھائی ایک جیسے ہے اسکا نصاب ایک جیسا ہے تو یونانی ڈاکٹر کے ساتھ حکومت کہ دوہرا رویہ کیسا ۔اعظمی نے کہا کہ جب 25 فیصد آیوروید کے لیے مختص کیا گیا تو اسمیں 10 فیصد یونانی ڈاکٹر کے لیے بھی جگہ ہو یہ ساری باتیں حکومت سے ہو چکی ہیں حکومت نے حامی بھی بھری لیکن حالیہ آسامی کو پر کرنے کے لیے حکومت نے یونانی ڈاکٹر کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی جب کی آیوروید کے لیے موقع دیا گیا ہے۔۔اعظمی نے مزید کہا کہ چونکہ یونانی ڈاکٹر اور وہ ڈگری بیشتر مسلم امیدوار کرتے ہیں اسلئے حکومت اُنکے ساتھ یہ رویہ اپنا رہی ہے ہم اس بارے میں ہمیشہ یونانی ڈاکٹر کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اعظمی نے کہا کہ یونانی ڈاکٹروں نے کورونا میں بہترین خدمات انجام دی ہے اس کے باوجود بی ایم سی نے 10فیصد یونانی ڈاکٹروں کو ریزرویشن کا جی آر نہیں نکالا ہے مراٹھواڑہ میں ڈاکٹروں کی کمی ہے مراٹھواڑ ہ میں 25فیصد یونانی ڈاکٹروں کو فراہم کیا گیا ہے بالا صاحب کلینک میں یونانی ڈاکٹر کو ایک فیصد لیا گیا ہے جبکہ یونانی ڈاکٹروں کو ضرورت کے مطابق تعینات کیا جائے انہوں نے مزید بتایا کہ آیورویدک کے سات اسپتال ہیں, ہومیوپیتھی کا ایک لیکن مسلم اکثریتی علاقے گوونڈی میں یونانی کا ایک بھی اسپتال نہیں ہے اس لئے اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ یونانی ڈاکٹروں نے جو خدمات کورونا میں انجام دی ہے اس وقت کوئی بھی ڈاکٹر اس کیلئے تیار نہیں تھا لیکن یونانی ڈاکٹروں نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مریضوں کا علاج کیا۔اسکے لیے حکومت سے مسلسل ہمیں جدو جہد جاری رہیگی۔