تاریخی کامیابی: فالکن سول سروس اکیڈمی کے 6 طلباء یو پی ایس سی امتحان میں کامیاب بنگلور:بیوروکریسی کو ملک کی ایڈمنسٹریشن کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے اور اس کے افسران کی تقرری کے لیے منعقد کیے جانے والے یو۔ پی ایس سی امتحانات کے نتائج منظر عام پر آچکے ہیں۔ یو پی ایس سی سول سروسز کے ان امتحانات کے نتائج کو تاریخی قرار دیتے ہوئے، فیلکن انسٹی ٹیوشنز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد السبحان نے کہا کہ ملک کے آزاد ہونے کے بعد سے لیکر اب تک کے یہ بہترین نتائج ہیں کہ اس مرتبہ کل 52 مسلم طلباء و طالبات نے اس میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس موقع پر فیلکن انسٹی ٹیوشنز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد السبحان نے بتایا کہ فیلکن سول سروسز اکیڈمی میں زیر تعلیم 6 طلباء نے یو پی ایس سی سول سروسز میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Free Coaching For UPSC Aspirants یو پی ایس سی کے خواہشمندوں کے لیے مفت کوچنگ اور دیگر سہولیات کا دوبارہ آغاز
اس موقع پر عبد السبحان نے طلباء و طالبات سے کہا کہ وہ اونچے خواب دیکھیں، سول سروسز کو منظل بنا کر جدوجہد کریں، تو یہ یقین یے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ ملک عزیز میں ملت اسلامیہ کے بچوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس سال بھی ادارے کی جانب سے یو پی ایس سی اہسپیرانٹس کے لیے مفت رہائشی کوچنگ کے لیے ایپلیکیزنش درکار ہیں۔
فالکن سول سروسز اکیڈمی کے تعاون سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے مختصر احوال درج ذیل ہیں:
1۔ وسنت کمار: ایک زرعی گھرانے میں پیدا ہونے والے نیلمنگلا، بنگلورو دیہی کے مٹی کے بیٹے وسنت کمار جی نے 902 کا آل انڈیا رینک حاصل کیا۔
2۔ عبد الفصل: مدرسہ کے پس منظر سے ابھرنے والے عبدالفصل پی وی نے 507 کا آل انڈیا رینک حاصل کیا ہے۔ وہ سول سروس میں پسماندہ طبقوں کی شرکت کو اعتماد سازی اور دقیانوسی تصورات کو دور کرنے کے لیے ایک اتپریرک کے طور پر تصور کرتا ہے۔
3۔ فاطمہ شمنہ: کیرالہ کے ملاپورم ضلع سے تعلق رکھنے والی فاطمہ شمنہ نے اپنی پانچویں کوشش میں غیر متزلزل ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 317 ویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ اس کا سفر لگن اور مستقل مزاجی کا ثبوت ہے۔
4۔ راشد علی: الیکٹرانکس اور کمیونیکیشن میں بی ٹیک گریجویٹ راشد علی نے اپنی پانچویں کوشش میں 840 کا قابل ستائش رینک حاصل کیا ہے، جس میں اس کے اندر موجود لچک اور تحمل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
5۔ سہانا کولانوپاکا: کریم نگر، تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی کولانوپاکا سہانا، جو انجینئرنگ کے سابق طالب علم بھی ہیں، نے چیلنجوں کے درمیان مسلسل جدوجہد کے جذبے کو مجسم کرتے ہوئے، 739 کے رینک کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔
6۔ چندن جی ایس: چندن جی ایس کا تعلق منڈیا ضلع کے بیروٹا گاؤں سے ہے، وہ ایک کسان کا بیٹا ہے، جو ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے، جس نے تمام طرح کے چیلنجوں کے باوجود، یو پی ایس سی سول سروسز میں کامیابی حاصل کی۔ چندن بیوروکریسی کا رکن بن کر ملک کی خدمت کرنے کے خواب کی آبیاری کر رہا تھا، اور آخر کار اس کی جدوجہد کا نتیجہ نکلا۔