شملہ: ہماچل میں سیاسی بحران کے درمیان سپریم کورٹ ہماچل کے کانگریس کے چھ ارکان اسمبلی کی عرضی پر سماعت ہوگی جنہیں اسمبلی اسپیکر نے خارج کر دیا تھا۔ اس عرضی پر فیصلے سے ہماچل میں سیاسی بحران کا خاتمہ کا امکان ہے۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا کے چھ کانگریس ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کے فیصلے کے بعد ہماچل اسمبلی کی آفیشل سائٹ کے مطابق ایوان کی تعداد اب گھٹ کر 62 ایم ایل اے رہ گئی ہے۔ اس میں کانگریس کے 34، بی جے پی کے 25 اور تین آزاد امیدوار ہیں۔ باقی چھ نشستیں خالی دکھائی گئی ہیں۔
جب اسمبلی اسپیکر نے چھ ارکان اسمبلی راجندر رانا، سدھیر شرما، دیویندر بھٹو، آئی ڈی لکھن پال، چیتنیا شرما اور روی ٹھاکر کو نااہل قرار دینے کے فیصلے کا اعلان کیا تو یہ دلیل دی گئی کہ ارکان اسمبلی نے آیا رام گیا رام کی ثقافت کو فروغ دیا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ یہ اراکین اسمبلی کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں اور انہیں ایوان میں حکومت کے حق میں رہنا چاہئے تھا۔
اس معاملے پر چھ اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ کٹ موشن اور بجٹ پاس ہونے کے دن وقت پر ایوان کے اندر آئے تھے۔ یہی نہیں، ایوان میں ان کی موجودگی کا ریکارڈ درج ہے۔ چھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اسپیکر ڈیڑھ گھنٹے تک خود ایوان میں نہیں آئے۔ اس کے ساتھ ہی اسپیکر کلدیپ پٹھانیا کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ ایم ایل اے بول رہے ہیں اس وقت ایوان ٹھیک نہیں تھا۔ آسن نے شور مچانے اور ایوان کی ترتیب میں خلل ڈالنے پر بی جے پی کے 15 ارکان اسمبلی کو برخاست کردیا تھا۔ مارشل کو باہر نکالنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔ بی جے پی ممبر اسمبلی برخاست ہونے کے بعد بھی باہر نہیں گئے، اس لیے وہ یعنی اسپیکر ایوان میں نہیں آئے۔