شملہ: کانگریس کے چھ نااہل ارکان اسمبلی اور تین آزاد ایم ایل ایز نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ کانگریس پارٹی سے نااہل قرار دیے گئے ایم ایل اے کے ناموں میں، راجندر رانا، سدھیر شرما، اندر دت لکھن پال، روی ٹھاکر، دیویندر بھٹو چیتنیا شرما کے علاوہ آزاد ایم ایل اے ہوشیار سنگھ، آشیش شرما اور کے ایل ٹھاکر شامل ہیں۔
نو رہنماؤں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سکھو ریاست میں اکثریت کھونے کے بعد پریشان ہو گئے ہیں اور انہیں ڈر ہے کہ جیسے ہی وہ اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے، ان کی حکومت کی عوام سے غداری اور ان کے دوستوں کے سیاہ کارنامے بھی سامنے آئیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سکھو ہماچل پردیش کے بدقسمت وزیر اعلیٰ ثابت ہوئے ہیں، جنہوں نے اقتدار میں آتے ہی نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے دروازے بند کر دیے اور کانگریس کے منشور کو کوڑے دان میں پھینک دیا۔
رہنماؤں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ نے اپنے دوستوں کو لوٹ مار کے لیے کھلا ہاتھ دیا ہے اور وہ کھلے عام لوگوں سے پیسے بٹور رہے ہیں اور کروڑوں کی جائیدادیں بھی خرید رہے ہیں۔ دریں اثناء ہماچل پردیش کی چھ اسمبلی سیٹوں پر یکم جون کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کے ساتھ ہی ضمنی انتخابات ہوں گے۔ یہ ضمنی انتخابات راجیہ سبھا کے انتخابات میں کراس ووٹنگ کرنے والے کانگریس کے چھ ایم ایل ایز کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہونے والی اسامیوں پر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
ہماچل پردیش میں، لاہول اور اسپتی، دھرم شالہ، سوجن پور، برسر، گگریٹ اور کٹلیہار میں ضمنی انتخابات ہوں گے اور یہ مقابلہ ہماچل پردیش میں کانگریس حکومت کے لیے ایک سخت چیلنج ہے جو کراس ووٹنگ کے بعد دہانے پر کھڑی نظر آرہی ہے۔ راجیہ سبھا انتخابات میں پارٹی کو اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل ہونے کے باوجود پارٹی کے امیدوار ابھیشیک منو سنگھوی کی شکست ہوئی۔