اردو

urdu

ETV Bharat / state

پانچویں مرحلے کی ہائی پروفائل سیٹیں، راہل اور اسمرتی کی قسمت کا فیصلہ بھی ہوگا - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

عام انتخابات کے پانچویں مرحلے کے لیے 20 مئی کو 6 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 49 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس مرحلے میں، سبھی کی نظریں امیٹھی، رائے بریلی، اتر پردیش میں لکھنؤ، بہار میں سارن اور مہاراشٹر کی تمام چھ لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ ساتھ کلیان پربھی ٹکی ہیں۔

پانچویں مرحلے کی اہم سیٹیں
قدآور لیڈران میدان میں (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 17, 2024, 12:19 PM IST

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے چار مراحل ختم ہونے کے ساتھ ہی اب ملک میں عام انتخابات کے پانچویں مرحلے کے حوالے سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ اس مرحلے میں جن بڑے امیدواروں پر نظریں رکھی جارہی ہیں ان میں اتر پردیش کے امیٹھی سے اسمرتی ایرانی اور کانگریس کے، کے ایل شرما، رائے بریلی سے راہل گاندھی اور دِنیش پرتاپ سنگھ، لکھنؤ سے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بہار میں سارن سے لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ، کلیان سے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے بیٹے ڈاکٹر شری کانت شندے، ممبئی نارتھ سے مرکزی وزیر پیوش گوئل، نیز سینئر وکیل اُجوَل نکم اور ممبئی کی علاقائی کانگریس کمیٹی کی صدر ورشا گائیکواڑ شامل ہیں۔

جاری پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے کے لیے 20 مئی کو چھ ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 49 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس مرحلے میں جموں و کشمیر اور لداخ کی 1۔1 سیٹ، بہار کی 5، جھارکھنڈ کی 3، مہاراشٹر کی 13، اوڈیشہ کی 5، اتر پردیش کی 14 اور مغربی بنگال کی 7 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پانچویں مرحلے میں 695 امیدوار میدان میں ہیں۔ 20 مئی کو ہونے والی تمام 49 لوک سبھا سیٹوں میں سے، اتر پردیش میں امیٹھی اور رائے بریلی، لکھنؤ، ممبئی نارتھ سینٹرل، ممبئی نارتھ اور مہاراشٹر میں کلیان اور بہار میں سارن پر توجہ مرکوز ہوگی۔ پانچویں مرحلے کے بعد چھٹے مرحلے کی ووٹنگ 25 مئی کو ہوگی اور آخری مرحلے کی ووٹنگ یکم جون کو ہوگی۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔

پانچویں مرحلے میں سب سے اوپر کی نشستوں پر نظریں

پانچویں مرحلے میں اتر پردیش کی 14 لوک سبھا سیٹوں کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کے لحاظ سے اتر پردیش سب سے بڑی ریاست ہے۔ یہاں کی 80 لوک سبھا سیٹیں فیصلہ کرتی ہیں کہ مرکز کے تخت پر کون قابض ہوگا۔ امیٹھی اور رائے بریلی لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کے دوران بہت اہم سیٹوں میں سے ایک ہے۔ آئیے شروع کرتے ہیں امیٹھی سے...

اسمرتی ایرانی (ETV Bharat)

امیٹھی

امیٹھی سیٹ پر بی جے پی کی اسمرتی ایرانی کو چیلنج کرنے کے لیے، کانگریس نے کے ایل شرما (کشوری لال شرما) کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ کے ایل شرما کو گاندھی خاندان کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔ وہیں بی ایس پی نے امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے ننھے سنگھ چوہان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ 2019 میں، ایرانی نے امیٹھی حلقے میں راہول گاندھی کو 55,000 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ اس بار مانا جا رہا ہے کہ اسمرتی ایرانی اور کانگریس کے کے ایل شرما کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔

راہل گاندھی (ETV Bharat)

رائے بریلی

راہل گاندھی، گاندھی خاندان کے اس گڑھ سے پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ رائے بریلی کے علاوہ راہل نے کیرالہ کے وایناڈ سے بھی الیکشن لڑا ہے۔ اس بار راہل گاندھی کا مقابلہ بی جے پی کے دنیش پرتاپ سنگھ سے ہے۔ 2019 میں سونیا گاندھی نے دنیش پرتاپ سنگھ کو 1.67 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔

راجناتھ سنگھ اور رویداس مہروترا (ETV Bharat)

لکھنؤ سیٹ پر بی جے پی اور ایس پی کے درمیان مقابلہ

لکھنؤ سیٹ کو اتر پردیش کے لوک سبھا انتخابات میں وی وی آئی پی سیٹ سمجھا جاتا ہے۔ اس سیٹ سے مرکزی وزیر دفاع اور ایم پی راج ناتھ سنگھ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ جبکہ رویداس مہروترا سماج وادی پارٹی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار لکھنؤ میں ایس پی اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

لکھنؤ کو ایس پی اور بی ایس پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ایس پی امیدوار رویداس مہروترا نے سال 2022 میں لکھنؤ سینٹرل سیٹ سے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اب 2024 میں لوک سبھا کا ٹکٹ ملنے کے بعد رویداس مہروترا لکھنؤ لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے راج ناتھ سنگھ سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لکھنؤ لوک سبھا سیٹ کے لیے بی جے پی کے امیدوار راج ناتھ سنگھ ملک کے وزیر دفاع ہیں۔ سنگھ کے سیاسی قد کو دیکھیں تو لکھنؤ سمیت پورے ملک میں ان کے حامیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسے میں اس بار ایس پی بمقابلہ بی جے پی ہے جو کافی دلچسپ ہونے والا ہے۔

روہنی آچاریہ اور راجیو پرتاپ روڈی (ETV Bharat)

سارن

اب چلتے ہیں بہار کی طرف جہاں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ سارن سیٹ سے انتخابی میدان میں اترنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہیں موجودہ ایم پی راجیو پرتاپ روڈی کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا، جس تیسری مدت کے لیے اپنی نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ 2019 میں روڈی نے اس سیٹ سے 1.38 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔

پیوش گوئل (ETV Bharat)

شمالی ممبئی

مہاراشٹر کی لوک سبھا سیٹیں مرکز میں اقتدار پر قبضہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل بی جے پی کے اس گڑھ سے انتخابی سیاست کی دنیا میں قدم رکھیں گے۔ اس حلقے میں گوئل کا مقابلہ اداکار سے سیاستدان بنے بھوشن پاٹل سے ہوگا۔ 2019 کے عام انتخابات میں، بی جے پی کے گوپال سی شیٹی نے بالی ووڈ اداکارہ ارمیلا ماتونڈکر کو 4.65 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔

ورشا گائیکواڑ اور اجول نکم (ETV Bharat)

شمالی وسطی ممبئی

معروف سرکاری وکیل اجول نکم کو بی جے پی نے ممبئی نارتھ سینٹرل سے میدان میں اتارا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نکم ممبئی نارتھ سینٹرل سے اپنا سیاسی کریئر شروع کر رہے ہیں۔ نکم کو ممبئی کی علاقائی کانگریس کمیٹی کی صدر ورشا گائیکواڑ سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 2019 میں، بی جے پی کی پونم مہاجن نے کانگریس کی پریا دت کو 1.30 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ تاہم اس بار بی جے پی نے یہاں سے پونم مہاجن کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے۔

سریکانت شندے (ETV Bharat)

کلیان

اس سیٹ پر شِو سینا بنام شِو سینا کے درمیان مقابلہ دیکھنے کو ملے گا کیونکہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا نے اپنے بیٹے ڈاکٹر شری کانت شندے کو مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کی سابق رکن، شیو سینا (یو بی ٹی) کی ویشالی داریکر رانے کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ڈاکٹر شریکانت شندے نے اس سیٹ سے 3.44 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details