ممبئی: حج 2024 کے لیے خدام الحجاج کا تربیتی کیمپ کے ساتھ حج سیزن 2024 کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس موقع پر سکریٹری مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور، کے سری نواسن نے کہا ہے کہ امسال حج 2024 جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس اور سہولیات کے ساتھ ادا کیا جائے گا اور اس مرتبہ حکومت کی ہر ممکن کوشش ہوگی کہ حجاج کرام کو قدم قدم پر بہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرائی جائیں، تاکہ انہیں دورانِ حج کسی بھی طرح کی کوئی دشواری پیش نہ آئے۔ سکریٹری نے مزید کہا کہ اس موقع پر خدام الحجاج کی ذمہ داری اور اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے ان سے سبھی کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔ ظاہری بات ہے حاجی صاحبان امیدوں سے بھرپور ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
حج 2024: منتجب عازمین کو تیسری قسط جمع کرانے کی ہدایت - Hajj 2024
انہوں نے کہا کہ"میں گزشتہ مہینہ سے وزارت اقلیتی امور سے وابستہ ہوں اور حاجیوں کی خدمت کرنے کے سلسلہ میں چند ماہ قبل ایک عزیزدوست نے میرے بارے میں تحریری طور پر پیش گوئی کی تھی کہ مجھے فروری 2024 کے آخری ہفتہ میں ایک اہم ترین ذمہ داری سونپی جائے گی اور مدینہ منورہ کی مقدس سرزمین پر پہنچ کر پیشانی جھکانے پر مجھے اس بات کا احساس ہوگا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے مجھے اس کے مہمانوں کی خدمت کی شکل میں کتنی بڑی ذمہ داری سونپی ہے۔" اس قبل جدہ میں ہندوستانی قونصل جنرل محمد شاہد عالم نے اپنی 45 منٹ طویل تقریر میں امسال حج بیت اللہ میں مہیا کرائی جانے والی سہولیات اور ہندوستان تا جدہ اور مدینہ اور واپسی کے دوران پیش آنے والی آسانیوں اور دشواریوں سے خدام الحجاج کو مطلع کیا اور مزید کہا کہ امسال حج سویدھا نامی ایپ کو مزید جدید ترین ٹیکنالوجی اور سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایپ کو خدام اور عازمین حج کو اپنے موبائل میں ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا تاکہ انہیں لمحہ لمحہ کی اطلاع فراہم ہوسکے۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں شاہراہوں اور ٹریفک کے متعلق معلومات کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔اس ایپ میں قونصلیٹ کے افسران اور حج کمیٹی کے عہدیداران کے رابطہ نمبر اور دیگر امور کی تفصیل بھی مہیا کرائی گئی ہے، امسال ایک خادم حجاج کے زیر نگرانی صرف دو سو حاجی ہوں گے جب کہ پہلے چار سو افراد ایک گروپ میں شامل ہوتے تھے۔
انہوں نے ہندوستانی ہوائی اڈوں، مختلف ہوائی جہازوں اور بیرون ملک سعودی عرب میں حاصل سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔ جب کہ دواؤں اور تمباکو کی کم سے کم مقدار لے جانے اور ہوائی جہاز میں چالیس کلو گرام سے زائد سامان نہ لے جایا جائے، اور واپسی میں اپنے کسی بھی سامان میں آب زم زم الگ سے نہیں لائیں ایسی اپیل کی۔ شاہد عالم نے مشورہ دیا کہ سعودی عرب میں حفاظتی اقدامات سے کھلواڑ نہ کیا جائے اور نہ کسی سکیورٹی افسر یا اہلکار سے کسی نااتفاقی پر الجھا جائے۔ ابتداء میں حج کمیٹی کے چیف ایکزیکٹیو افسر لیاقت آفاقی نے خدام الحجاج کے حج تربیتی کیمپ کے بارے میں تفصیل پیش کی اور محمد شاہد عالم کا تعارف پیش کیا اور کہا کہ سی جی آئی کی حیثیت سے ان کی خدمات قابل ستائش ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ جوائنٹ سکریٹری وزارت اقلیتی امور (حج) سی پی ایس بخشی نے بھی خطاب کیا اور حج 2024 کے متعلق بھرپور تفصیل پیش کی اور یقین دلایا کہ حج 2024 ایک مثالی حج ثابت ہوگا۔ انہوں نے حجاج کرام اور خدام الحجاج کے لیے نیک خواہشات بھی پیش کیں۔
حج ہاؤس میں منعقد خدام الحجاج کے دو روزہ تربیتی کیمپ میں ملک بھر سے نمائندے تشریف لائے ہیں اور اس دو روزہ کیمپ میں ملکی سطح پر خدام الحجاج کو تربیت دی جائے گی۔ ممبئی اور مہاراشٹر سے مختلف محکموں میں کام کرنے والے 227 ملازمین نے اپنی خدمات مہیا کرانے کی پیش کش کی ہے۔ تربیتی کیمپ میں متعدد ایجنسیوں کے اہلکار خدام الحجاج کو تربیت دیں گے اور اس تربیتی کیمپ میں شرکت اس لیے ضروری ہے تاکہ عملی مشق دیکھی اور سیکھی جاسکے اور اس کی روشنی میں کسی مشکل وقت میں حجاج کی مدد کی جاسکے۔ اس موقع پر عنایت علی نے حج سیدھا ایپ کی مکمل معلومات فراہم کی۔ جب کہ ڈپٹی سی ای او نجم الحسن نے اس موقع پر مہمانان کا تعارف پیش کیا۔
اس تربیتی کیمپ میں زبیردادی، سعودی عربیہ ایئر لائنز اور آصف شیخ نے سامان کی پیکنگ کی تجاویز، چیک ان سامان اور حاجیوں کے سامان کے بارے میں مطلع کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کم سے کم تقاضے پورے کیے جائیں، جیسا کہ مکہ/مدینہ میں واپسی کی وجہ سے خریداری پر عام طور پر اضافہ ہوتا ہے۔ اس کا خیال رکھا جائے۔ اس موقع پر وزارت کے ایک افسر نے کہا کہ صرف حج سفر کی مدت کے لیے ادویات لے جائیں، کیونکہ کسی بھی طرح کی اضافی دوائیں تجارتی مقدار میں لے لی جائیں گی اور کسٹم کے ضوابط کے مطابق ہوں گی۔ کھانے کا سامان بھی کافی زیادہ نہیں ہونا چاہیے، البتہ سفر کی مدت کے لیے جتنا ممکن ہو ہلکا سفر کریں۔ جب کہ خیال رکھیں کہ دوسروں سے موصول ہونے والے کسی بھی پارسل/تحفے کو اپنے ساتھ نہ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ سامان کو رسیوں سے نہیں باندھنا چاہیے کیونکہ سعودی حکام کو اس پر اعتراض ہے۔ اگر سامان رسیوں سے بندھے ہوئے ہیں تو انہیں محفوظ طریقے سے لپیٹنے کی ضرورت ہے۔ ہاتھ کا سامان، ہینڈ بیگ ہلکے رکھیں کیونکہ انہیں ہر مقام پر حاجی کو لے جانے کی ضرورت ہے۔ سامان میں زیروکس کاپیوں کا ایک اضافی سیٹ ساتھ رکھیں۔ ہر حاجی کو اپنا سامان خود اٹھانا چاہیے۔ ہر موڑ پر ہینڈ بیگ کی گنتی کی جائے اور اٹھا لیں۔ حج کے لیے روانگی سے 48 گھنٹے پہلے حج ہاؤس میں رپورٹنگ کریں، اس کے ساتھ ساتھ حاجی کو اس وقت خود سے ٹیکہ لگوانے اور کسی بھی طبی مسائل کے بارے میں حج کمیٹی کو مطلع کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اگر ضرورت ہو تو ایئرپورٹ پر آنے سے پہلے میڈیکل FIT TO FLY تیار کرنا ہوتا ہے۔
فٹ ٹو فلائی ہوائی اڈے کے ڈاکٹروں کے ذریعہ فراہم نہیں کیا جاتا ہے۔ حاجی کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اس کے ہینڈ بیگ اور چیک ان بیگز ضابطوں کی تعمیل کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تمام بیگ اس کے اندر پیک کیے گئے ہوں۔ دوسروں کا کوئی سامان نہیں رکھنا چاہیے۔ چیک ان بیگیج اور ہینڈ بیگیج پر اندر اور باہر لیبل لگا ہونا چاہیے۔ حاجیوں کو ہمیشہ اپنے ہینڈ بیگ میں تمام دستاویزات کی ایک اضافی فوٹو کاپی ساتھ رکھنا چاہیے۔ اس جلسہ کے آخر میں حج میگزین کا اجراء عمل میں آیا جو کہ اردو، انگریزی اور ہندی میں شائع کیا جاتا ہے۔ سپرنٹنڈنٹ حج کمیٹی حیدر پاشا شیخ نے خدام الحجاج اور دیگر مہمانان کی تفصیل فراہم کی۔