لکھنؤ: یوپی اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن بدھ کو مالی سال 2024-25 کے دوسرے ضمنی بجٹ پر بحث ہوئی۔ بعد ازاں اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا سپلیمنٹری گرانٹ پاس کروائی۔ اس کے علاوہ سرمائی اجلاس کے تیسرے دن کچھ دیگر اہم بلوں کو بھی پاس کیا جا سکتا ہے۔
رائے بریلی کی سرحد بچھراواں تھانہ علاقے کے تحت چوروا سرحد سے شروع ہوتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 1000 کارکنوں اور عہدیداروں کو رائے بریلی ضلع سے اسمبلی کا گھیراؤ کرنے جا رہے تھے، جہاں رائے بریلی سرحد پر پانچ تھانوں کی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ چیکنگ کے دوران پولس نے کئی کانگریسی کارکنوں کو سرحد سے واپس بھیج دیا۔
کانگریس کے ضلع صدر پنکج تیواری نے کہا ہے کہ رائے بریلی ضلع کی پولیس اپنا دبدبہ دکھا رہی ہے۔ اپنے مطالبات کے لیے مظاہرہ کرنا انسان کا بنیادی حق ہے جو کہ آئین میں بھی لکھا ہے۔ ہمارے بہت سے کانگریسی کارکنوں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ جس میں اقلیتی مورچہ کے ضلع صدر اور بلاک صدر کے ساتھ ساتھ یوتھ صدر بھی شامل ہیں۔
اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اتل سنگھ نے کہا کہ حکومت جس طرح کانگریس کارکنوں کو پولیس کے ذریعہ گھر میں نظر بند کر رہی ہے اور انہیں لکھنؤ جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت پوری طرح سے جمہوریت کا قتل کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ عوام یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ اس کا خمیازہ بی جے پی حکومت کو 2027 میں بھگتنا پڑے گا۔
کانگریس لیڈر ممتا چودھری گرفتار:
مہیلا کانگریس (سنٹرل زون) کی سبکدوش ہونے والی صدر ممتا چودھری جو اتر پردیش کانگریس کے اسمبلی گھیراؤ پروگرام میں حصہ لینے جا رہی تھیں، کو یوپی پولس نے ان کے حامیوں کے ساتھ گرفتار کر کے کھالا بازار تھانے بھیج دیا ہے۔ اس دوران کانگریس کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
پولس نوٹس بے کار، کانگریسی دیگر پارٹیوں کے جھنڈے پہن کر لکھنؤ پہنچے:
پولیس افسران نے کانپور شہر کے کانگریس لیڈروں کو اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کے لیے لکھنؤ جانے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ کانگریس قائدین کو بھی نوٹس جاری کیے گئے۔ لیکن، ان سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے، کانپور سے بڑی تعداد میں کانگریسی لیڈر بدھ کی صبح لکھنؤ کے لیے روانہ ہوئے۔
شمالی ضلع کے صدر نوشاد عالم نے کہا کہ کانگریس کے سبھی لیڈروں نے اپنی گاڑیوں سے کانگریس کے جھنڈے اتار کر دوسری پارٹیوں کے جھنڈے لگا دئیے۔ اس وجہ سے انہیں کہیں نہیں روکا گیا اور زیادہ سے زیادہ کارکن اور عہدیدار لکھنؤ پہنچ گئے۔
کانگریس ایم ایل اے آرادھنا مشرا مونا نے اسمبلی احاطے میں احتجاج کیا:
کانگریس ایم ایل اے آرادھنا مشرا مونا نے کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے کے اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کے اعلان پر ریاستی حکومت کی طرف سے کی جارہی کارروائی پر سوال اٹھائے۔ اسمبلی اجلاس کی کارروائی کے دوران جب ایم ایل اے آرادھنا مشرا نے کانگریس کے پرامن احتجاج پر پابندی کے تعلق سے اسمبلی اسپیکر کے سامنے سوال اٹھایا، تو اسمبلی اسپیکر نے انہیں بولنے سے روک دیا۔ اس سے ناراض ہو کر ایم ایل اے آرادھنا مشرا مونا ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کر گئیں اور احاطے میں چودھری چرن سنگھ کے مجسمے کے سامنے احتجاج میں بیٹھ گئیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں ایم ایل اے آرادھنا مشرا مونا نے کہا کہ ریاست بھر سے کانگریسی کارکنوں کو کانگریس ہیڈکوارٹر سے اسمبلی پہنچنے سے روکا جا رہا ہے۔ وہاں بیریکیڈنگ کی گئی ہے۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ جب کانگریس مفاد عامہ کے مسائل کو لے کر سڑکوں پر نکلتی ہے تو حکومت انہیں ان مسائل کو اٹھانے کی اجازت نہیں دیتی اور جب ایوان میں یہ مسئلہ اٹھانے کی کوشش کی جاتی ہے تو اسے یہاں بھی اٹھانے نہیں دیا جاتا، چنانچہ حکومت بتائے کہ مفاد عامہ کے مسائل کہاں رکھے جائیں۔ حکومت عوامی مسائل کو دبا رہی ہے۔