اردو

urdu

ETV Bharat / state

ایک پارے کی حافظ ساریہ خان نے آئی سی ایس سی ای کی بارہویں جماعت میں پہلا مقام حاصل کیا - Sariya Khan Top in ICSE Board 12th

ICSE BOARD 12TH RESULT: اترپردیش میں آئی سی ایس ای بورڈ کے 12ویں جماعت کے نتائج آچکے ہیں۔ ایک پارے کی حافظ ساریہ خان نے آئی سی ایس سی ای کی بارہویں جماعت میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ ساریہ خان لکھنؤ کے علاقہ ڈالی گنج کی رہنے والی ہیں۔

Hafiza of One Surah of Quran Sariya Khan, secured first position in ICSE Class XII
ایک پارے کی حافظ ساریہ خان نے آئی سی ایس سی ای کی بارہویں جماعت میں پہلا مقام حاصل کیا (ETV Bharat Urdu)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 8, 2024, 4:10 PM IST

ایک پارے کی حافظ ساریہ خان نے آئی سی ایس سی ای کی بارہویں جماعت میں پہلا مقام حاصل کیا (ETV Bharat Urdu)

لکھنؤ:اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے علاقہ ڈالی گنج کی رہنے والی ساریہ خان نے آئی سی ایس ای بورڈ سے 12ویں جماعت میں ملک بھر میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے 400 نمبرات میں سے 399 نمبر حاصل کیے ہیں۔ ساریہ خان لکھنؤ کے مہا نگر میں واقع سی ایم ایس کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں کہا کہ جب مجھے پتہ چلا کہ میں نے ملک بھر میں پہلا مقام حاصل کیا ہے تو مجھے بے حد خوشی ہوئی۔ ہمارے اہل خانہ، رشتہ دار اور عزیز و اقارب مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔ میں اس خوشی کو الفاظ کے ذریعہ بیان نہیں کر سکتی۔ ساریہ خان نے کہا کہ میں اسکول کے علاوہ چھ سے سات گھنٹے پڑھنے پر زور دیتی تھی۔ اس کے علاوہ ہمارے والدین نے بے پناہ کوشش کی اور مشقت کی۔ میری تعلیم کے دوران ہمارے والدین کو مالی تنگی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ لیکن والدین نے پیچھے قدم نہیں ہٹایا اور مجھے مسلسل پڑھاتے رہے اور یہی وجہ ہے کہ آج میں اس مقام پر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:دسویں جماعت میں 96 فیصد نمبرات حاصل کرنے والی منزہ فاطمہ ڈاکٹر بننے کی خواہشمند

ساریہ خان نے کہا کہ میں مستقبل میں ڈاکٹر بننا چاہتی ہوں اور ڈاکٹر بن کر ملک، سماج اور قوم کی خدمت کرنا چاہ رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں سبھی لڑکیوں سے کہنا چاہ رہی ہوں کہ بہت ساری لڑکیاں ہیں جن کا سماج ساتھ نہیں دیتا ہے۔ لیکن کوئی بھی لڑکی جو اگر خواب دیکھتی ہے تو اس پر یقین رکھے اور اس کے لیے جدوجہد کرے اور محنت کرے۔ امید ہے کہ وہ کامیابی ضرور حاصل کرے گی۔ ساریہ کی والدہ ریحانہ خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ساریہ بچپن ہی سے پڑھنے میں تیز تھی اور پانچ برس کی عمر میں ساریہ نے قرآن پاک کے تیسویں پارے کو حفظ کر لیا تھا۔ اسی زمانے سے یہ اندازہ تھا کہ پڑھنے میں وہ تیز رہے گی اور ہم نے اسے پڑھنے پر ہی اکسایا اور یہی وجہ ہے کہ آج میری محنت اور کاوشیں رنگ لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیاں رحمت ہوتی ہیں اور اللہ نے ہمارے گھر میں ایک رحمت بھیجا ہے اور ساریہ نہ صرف اپنے گھر والوں کا نام روشن کر رہی ہیں بلکہ ملک اور شہر کا بھی نام روشن کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ساریہ کا جو فیصلہ ہے کہ ہم ڈاکٹر بنیں گے ہم سب اس کو ڈاکٹر بننے میں پورا تعاون کریں گے اور میں چاہتی ہوں کہ وہ ایک نیک ڈاکٹر بنے تاکہ غریب لوگوں کا بھی علاج کر سکے اور ہماری جانب سے صدقہ جاریہ ہو سکے۔ ساریہ کے والد رئیس خان پیشہ سے وکیل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک زمانہ تھا جب مالی تنگی تھی لیکن اس زمانے میں بھی ہم نے اپنے بچوں کو پڑھائی سے نہیں روکا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ساریہ نے ملک بھر میں پہلا مقام حاصل کیا ہے اور مجھے اس بات پر بہت فخر ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details