ریاست اتر پردیش کے جونپور شہر میں واقع ایک مدرسہ میں اپنے ذاتی پروگرام میں شرکت کرنے پہنچے مسلم راشٹریہ منچ کے قومی صدر اندریش کمار نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملک میں سی اے اے اور یو سی سی جیسے قوانین کا نفاذ ملک کی سالمیت اور بھائی چارے کیلئے ضروری ہے یہ قوانین کسی بھی مذہب کے خلاف نہیں ہے کچھ سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا کام کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ اسلام حب الوطنی اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے لیکن سیاسی جماعتوں کی وجہ سے کچھ مسلم نوجوان گمراہ ہوکر گناہ میں ملوث ہوگئے اور اسلام کے اصل پیغام سے بھٹک گئے۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ یو سی سی کے ذریعہ حکومت انسان کے پیدا ہونے سے لیکر شادی بیاہ اور موت کا ریکارڈ جمع کرکے عوام کو حکومت کی اسکیموں کا فائدہ پہنچانا چاہتی ہے ساتھ ہی شادی کی عمر مقرر کر کےلڑکیوں کو تعلیم سے جوڑنے کی کوشش کررہی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے جتنی بھی فلاحی اسکیمیں جاری کی گئی ہیں اس کا جتنا فائدہ آشا کو ملا اتنا ہی عائشہ کو بھی ملا ہے،نریندر مودی کے دس سالہ دور اقتدار میں کسی مسلم بستی پر بلڈوزر نہیں چلا اور نہ ہی کسی مسلمان کو پاکستان بھیجا گیا۔
جونپور: مسلم راشٹریہ منچ کے قومی صدر اندریش کمار سے خصوصی گفتگو - interview with indresh kumar
مسلم راشٹریہ منچ کے قومی صدر اندریش کمار نے گفتگو کے دوران بتایا کہ یو سی سی کے ذریعہ حکومت انسان کے پیدا ہونے سے لیکر شادی بیاہ اور موت کا ریکارڈ جمع کرکے عوام کو حکومت کی اسکیموں کا فائدہ پہنچانا چاہتی ہے۔ ساتھ ہی شادی کی عمر مقرر کر کے لڑکیوں کو تعلیم سے جوڑنے کی کوشش کررہی ہے۔
Published : May 25, 2024, 1:03 PM IST
|Updated : May 25, 2024, 1:09 PM IST
مزید پڑھیں:ڈومریاگنج لوک سبھا حلقے میں پولنگ جاری، اس اہم سیٹ سے متعلق جانیے تمام حقائق - Domariyaganj Lok Sabha Seat
امت شاہ کے مسلم ریزرویشن ختم کرنے کے بیان پر انہوں نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن ملک کو تقسیم کی جانب لیکر جاتا ہے ریزرویشن ذات کی بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ لیکن مذہب کی بنیاد پر نہیں آج پسماندہ مسلم اسی بات کو لیکر پریشان ہے کہ اس کا حق اونچی برادری کا مسلم لے جارہا ہے موجودہ حکومت ریزرویشن کو لیکر بہت ہی فکر مند ہے۔آ ئین میں جس بنیاد پر ریزرویشن دینے کی سہولت ہے اس بنیاد پر عوام کو ریزرویشن ملتا رہے گا اور اسے کوئی بھی حکومت ختم نہیں کر سکتی۔