اردو

urdu

ETV Bharat / state

بھاگلپور کے حبیب پور میں واقع خستہ حال ہسپتال حادثہ کو دے رہا ہے دعوت - Health Centre Dilapidated Condition

ضلع بھاگلپور کے حبیب پورپنچایت میں واقع پرائمیری ہیلتھ سینٹر کی خستہ حالت کسی بھی بڑے حادثے کی وجہ سے بن سکتی ہے۔ ہسپتال کے ملازمین کے ساتھ ساتھ مریض اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر یہاں آتے ہیں۔

بھاگلپور کے حبیب پور میں واقع خستہ حال ہسپتال حادٹہ کو دے رہا ہے دعوت
بھاگلپور کے حبیب پور میں واقع خستہ حال ہسپتال حادٹہ کو دے رہا ہے دعوت (etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 15, 2024, 7:30 PM IST

بھاگلپور: کسی بھی جمہوری نظام میں بنیادی سہولیات جیسے صحت، تعلیمی نظام، اور مکانات کی فراہمی حکومت کی بنیادی ذمہ داری تصور کی جاتی ہے۔ ہمارے ملک کی ریاستی و مرکزی حکومت اپنے اشتہارات میں عوام کی صحت و فلاح بہبود کے بڑے بڑے دعوے بھی کرتی ہے۔عوام کے بہتر علاج کا ببانگ دہل اعلان بھی کرتی ہے۔

بھاگلپور کے حبیب پور میں واقع خستہ حال ہسپتال حادٹہ کو دے رہا ہے دعوت (etv bharat)

بہار میں شعبہ صحت کی حالت کا اندازہ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن سے بمشکل تین کلومیٹر کی دوری پر واقع حبیب پور پنچایت کے اس پرائمری ہیلتھ سینٹر سے لگایا جا سکتا ہے۔ اس میں پرائمری ہیلتھ سنٹر کے اوپر چسپاں اس نئے بورڈ کے علاوہ سب خستہ حال ہو چکا ہے۔ عمارت آئی سی یو میں ہے ۔ ڈاکٹر کا چیمبر وینٹیلیٹر پر اخری سانسیں گن رہا ہے۔ عمارت کی اس ناگفتہ بہ حالت کی وجہ سے یہاں تعینات عملہ اور ڈاکٹر ڈرے سہمے رہتے کسی طرح اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔

سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر سید اقبال رومی کا کہنا ہے کہ پرائمری سینٹر کی یہ حالت محکمہ صحت میں بدعنوانی کی ایک بدترین مثال ہے۔انتظامیہ کو اس ضمن میں اطلاع دی گئی لیکن اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔

مقامی وارڈ کونسلر کا کہنا ہے کہ اس ہیلتھ سنٹر کی عمارت کو لے کر محکمہ صحت سے کئی بار شکایت کی اور ہیلتھ سنٹر میں تعینات ڈاکٹر مونش نے بھی متعدد دفعہ ہیلتھ سنٹر کے مرمت کرانے کے لیے خط لکھا لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ہیلتھ سنٹر میں بنیادی سہولت کے نام پر طہارت خانہ بھی نہیں ہے، مرد اسٹاف تو ضرورت پڑنے پر کسی طرح اپنا انتظام کر لیتے ہیں لیکن خاتون عملہ کی پریشانی کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔ نہ ہی ضروری دوائیں رکھنے کے لیے فریج ہے اور نہ ہی دیگر لوازمات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بہار میں ایک اور پُل منہدم، سیوان میں 12 گھنٹے میں تین برج ہوئے دھڑام

ڈاکٹر محمد مونش نے کہاکہ وہ ملازم ہیں ۔اس کی دیکھ بھال کرنے کی انتظامیہ پر ہے۔ہستپال کی خستہ حالت کو لے کر انتظامیہ کو کئی خط لکھا جا چکا ہے۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ برسات کے دنوں میں عمارت میں پانی پوری طرح سے داخل ہو جاتا ہے ۔ ان لوگوں کو اپنی ڈیوٹی کرنے کے لیے باہر ٹیبل اور چیئر لگا کر مریضوں کو دیکھنا پڑتا ہے عمارت کی بدحالی کی وجہ سے محکمہ صحت کی طرف سے فراہم کرائی گئی اشیاء سڑ گل رہی ہیں اور اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے کرسیاں میز الماریاں اور دیگر چیزیں کباڑ بن چکی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details