نئی دہلی: دہلی پولیس نے اتوار کے روز دو افراد آئی اے ایس کوچنگ سینٹر کے مالک اور کوآرڈینیٹر کو گرفتار کیا۔ جہاں انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کے بعد تین طالب علم ہلاک ہوئے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ یو پی ایس سی کے تین امیدواروں کی کل دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں واقع ایک مشہور آئی اے ایس کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کے بعد موت ہو گئی۔ قبل ازیں پولیس نے متاثرین کی شناخت کی تھی۔ کوچنگ سینٹر کا واقعہ اتر پردیش کے امبیڈکر نگر ضلع کی رہنے والی شریا یادو، تلنگانہ کی تانیا سونی اور کیرالہ کے ایرناکولم کے رہنے والے نیوین ڈالون کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
ڈی سی پی سینٹرل ایم ہرش وردھن نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے متوفی کے اہل خانہ کو بھی مطلع کر دیا ہے۔ پولیس نے ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے رام منوہر لوہیا اسپتال (آر ایم ایل) بھیج دیا ہے۔ اسی دوران دہلی کمیشن برائے خواتین (ڈی سی ڈبلیو) کی سابق سربراہ سواتی مالیوال نے شہر میں غیر قانونی تہہ خانوں کے آپریشن میں بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔
مالیوال نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ" اس کی ذمہ داری کون لے گا۔ تہہ خانے میں ڈوبنے سے تین طالب علموں کی ہلاکت کا انکشاف کہ وہ دس دن سے بار بار نالے کی صفائی کا مطالبہ کر رہے تھے، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی، تجاوزات کیسے ہو سکتی ہیں؟ سڑکوں اور نالیوں پر رشوت کے بغیر کام نہیں ہوتا ہے، یہ واضح ہے کہ حفاظتی اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، صرف پیسے دیں، اور کام ہو جاتا ہے"۔ مالیوال نے مزید کہا کہ "صرف روزانہ اے سی رومز میں بیٹھ کر کام کرو۔ وہ زمین پر کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، کیا انھوں نے کچھ دن پہلے پٹیل نگر میں ہونے والی بجلی کے جھٹکے سے کچھ نہیں سیکھا؟۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال نے اتوار کو یہاں رام منوہر لوہیا (آر ایم ایل) اسپتال میں دو مرنے والے سرکاری ملازم کے امیدواروں کے سوگوار خاندانوں سے ملاقات کی۔ سواتی مالیوال نے سانحہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ اس مسئلہ کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی جب تک کہ انصاف نہیں مل جاتا۔ انہوں نے کہا کہ"ایک بیٹی کی عمر 25 سال تھی، اور اس کا باپ اتر پردیش میں ایک کسان ہے۔ دوسری بیٹی کی عمر بھی صرف 21 سال تھی۔ دونوں خاندانوں کی حالت ابتر ہے اور ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔" .
- دہلی لیفٹنینٹ گورنر کا اظہارِ غم
اس سانحہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونائی کمار سکسینہ نے کہا کہ وہ کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کی وجہ سے سول سروسز کے تین امیدواروں کی موت اور پانی بھرنے سے متعلق بجلی کا کرنٹ لگنے سے ایک اور طالب علم کی موت سے شدید غمزدہ ہیں۔ ایل جی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹس کی ایک سیریز میں کہا کہ "یہ ہندوستان کی راجدھانی میں ہونا انتہائی بدقسمتی اور ناقابل قبول ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "اطلاع کے مطابق پچھلے کچھ دنوں میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے 7 دیگر شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ جانیں گنوانے والوں کے خاندانوں کے تئیں میری گہری تعزیت ہے۔ آپ میرے دعاؤں میں ہیں۔ میں صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہوں۔ دہلی پولیس اور دہلی فائر اسٹاف وغیرہ کے ذریعہ بچاؤ کی کارروائیاں متعلقہ ایجنسیوں اور محکموں کی طرف سے مجرمانہ غفلت اور بنیادی دیکھ بھال اور انتظامیہ کی ناکامی کی طرف واضح طور پر اشارہ کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ دہلی کے اولڈ راجندر نگر علاقے میں ستپال بھاٹیہ مارگ، بڑا بازار مارگ پر واقع تہہ خانے میں بارش/نالے کا پانی بھرنے سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ نالے کا پانی 'راوج آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر' کے تہہ خانے میں داخل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے تین طلبہ کی موت ہوگئی۔