لکھنؤ: چودھری چرن سنگھ کو آج بھارت رتن دینے کا اعلان کیا گیا۔ ملک کے پانچویں وزیر اعظم اور سب سے بڑے کسان اور جاٹ لیڈر کو ملک کا سب سے بڑا اعزاز دینے کے اعلان کے بعد چاروں طرف خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اس کے بارے میں چودھری چرن سنگھ کے پوتے اور آر ایل ڈی کے صدر جینت چودھری نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کر کے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ دل جیت لیا۔
یوپی کے دو بار سی ایم، پانچ ماہ تک پی ایم، چودھری چرن سنگھ کے بارے میں پڑھیں 10 خاص باتیں
Chaudhary Charan Singh: مرکزی حکومت نے جاٹوں کے سب سے بڑے لیڈر اور پہلے غیر کانگریسی وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا اعلان کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں ان کی زندگی سے جڑی کچھ اہم باتیں۔
چودھری چرن سنگھ
Published : Feb 9, 2024, 5:04 PM IST
چودھری چرن سنگھ کی زندگی کے اہم نکات
- چودھری چرن سنگھ 23 دسمبر 1902 کو اترپردیش کے بجنور ضلع کے نور پور میں ایک جاٹ خاندان میں پیدا ہوئے۔
- چودھری چرن سنگھ نے تحریک آزادی کے دوران سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 1925 میں ایم ایس سی کرنے کے بعد قانون کی تعلیم بھی حاصل کی۔
- چودھری چرن سنگھ پہلی بار 1937 میں ایم ایل اے بنے تھے۔ وہ چھپرولی اسمبلی سیٹ سے پانچ بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔
- چودھری چرن سنگھ ملک کے پہلے جاٹ اور کسان رہنما تھے جو دو بار اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اور ایک بار ملک کے وزیر اعظم بنے۔
- چودھری چرن سنگھ پہلے غیر کانگریسی وزیر اعظم تھے۔ تاہم ان کا دور زیادہ عرصہ نہیں چل سکا۔ وہ صرف پانچ ماہ تک وزیر اعظم رہ سکے۔ وہ 28 جولائی 1979 سے 14 جنوری 1980 تک وزیر اعظم رہے۔
- چودھری چرن سنگھ نے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دو بار کے دور میں کسانوں کے مفاد میں کئی بڑے کام کئے۔ اس میں سب سے اہم کام کنسولیڈیشن ایکٹ تھا جسے انہوں نے ملک میں نافذ کیا۔
- وزیر اعظم بننے سے پہلے چودھری چرن سنگھ کئی بار مرکزی حکومت میں کابینہ وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے وزارت زراعت اور قانون کا چارج سنبھال تھا۔
- چودھری چرن سنگھ نے اپنی زندگی میں کئی کتابیں لکھیں۔ ان میں سے انہوں نے بریلی جیل سے دو کتابیں لکھی تھیں۔ تحریک آزادی کے دوران جیل بھی گئے۔
- چودھری چرن سنگھ کی اہم کتابوں میں انڈیا کی اکنامک پالیسی، دی گاندھین بلیو پرنٹ، Economic Nightmare of India شامل ہیں۔
- چودھری چرن سنگھ کا انتقال 29 مئی 1987 کو ہوا۔ دہلی میں کسان گھاٹ کے نام سے ان کا مقبرہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی ہندوستانیت اور دیہی ماحول کے وقار میں بسر کی۔