اردو

urdu

ETV Bharat / state

اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، مکینوں میں خوف، چار مساجد اور ایک مدرسہ بھی زد میں - Bulldozer Operation in Lucknow

Bulldozer operation in Akbar Nagar Lucknow: اکبر نگر کے مایوس، بے یار ومددگار رہائشی ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ یہاں چار مساجد اور ایک مدرسے کو بھی منہدم کیے جانے کا اندیشہ ہے۔

Bulldozer operation continues in Akbar Nagar Lucknow, residents fear, bulldozer operation will also be done on four mosques and 1 madrassa
اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، رہائشی خوف میں، چار مساجد 1 مدرسے پر بھی ہوگی بلڈوزر کی کارروائی (ETV Bharat Urdu)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 11, 2024, 1:45 PM IST

اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، مکینوں میں خوف، چار مساجد 1 مدرسے پر بھی ہوگی بلڈوزر کی کارروائی (ETV Bharat Urdu)

لکھنؤ:لکھنؤ کے اکبر نگر میں آج لکھنؤ میونسپل کارپوریشن اور لکھنؤ ڈولپمنٹ اتھارٹی نے 16 بلڈوزر لگا کر کے درجنوں مکان پر انہدامی کارروائی کی۔ صبح نو بجے سے 12 بجے تک یہ کارروائی چلی۔ اس کے بعد تین بجے سے رات آٹھ بجے تک بلڈوزر مسلسل مکان ڈھاتے رہے۔ ای ٹی وی بھارت نمائندہ نے اکبر نگر کے رہائشیوں سے بات چیت کی۔ اس دوران وہاں کی خواتین نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے فوراً بعد انہدامی کارروائی بہت ہی افسوسناک ہے۔ لکھنؤ سے بی جے پی کے قدآور رہنما راج ناتھ سنگھ انتخابی میدان میں تھے اور ہم لوگوں نے بڑھ چڑھ کر انہیں ووٹ ڈالا اور انہیں کامیاب بنایا۔ امید تھی کہ بلڈوزر کی کارروائی کو روک دیا جائے گا اور یہاں کے مکینوں کو نہیں اجاڑا جائے گا۔ لیکن انتخابات ختم ہوتے ہی تمام مکانوں کو توڑا جا رہا ہے۔ تقریباً 16 بلڈوزر کے ذریعے آج صبح سے ہی مکانوں پر انہدامی کارروائی کی جارہی ہے۔ ان میں چار مساجد اور ایک مدرسہ بھی شامل ہے۔

اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، رہائشی خوف میں، چار مساجد 1 مدرسے پر بھی ہوگی بلڈوزر کی کارروائی (ETV Bharat Urdu)
شکستہ لوگ مایوسی کے عالم میں ہجرت کرتے ہوئے (ETV Bharat Urdu)
مایوسی کے عالم میں اپنے ٹوٹے گھروں کو دیکھتے ڈر وخوف میں مبتلا لوگ (ETV Bharat Urdu)

یہ بھی پڑھیں:

انتخابی نتائج کے بعد لکھنو کے اکبر نگر کو مسمار کردیا جائے گا، الاٹمنٹ لیٹر تقسیم

ایک خاتون نے کہا کہ اگرچہ ہمارے مکانوں کو توڑ دیا جائے ہمیں اس کا افسوس نہیں ہے لیکن ہماری مساجد اور مدرسے کو چھوڑ دیا جائے۔ کیونکہ اس سے ہمارے مذہبی جذبات کو سخت ٹھیس پہنچے گی۔ اس علاقے میں ہزاروں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ جن میں ہزاروں کی تعداد میں بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے۔ وہیں نوجوان اور گھر کے ذمہ دار کو بھی اس بات کا صدمہ ہے کہ اب وہ روزگار کہاں تلاش کریں گے۔ کئی لوگ تو چھوٹے کاروباری اور مزدور تھے۔ لیکن اب حکومت نے انہیں وزیراعظم رہائشی اسکیم کے تحت دوبگہ علاقے میں گھر دیا ہے۔ وہ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اگر ہم لکھنؤ آئیں گے تو تقریباً سو روپے کا کرایہ خرچ ہوگا اور آمدنی بہت کم ہوتی ہے۔ تو ایسے میں ہمارا گھر کیسے چلے گا؟ اس علاقے میں بیشتر لوگ دکان کیے ہوئے تھے۔ جن کی دکانیں بھی توڑ دی گئی ہیں۔ اب وہ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، رہائشی خوف میں، چار مساجد 1 مدرسے پر بھی ہوگی بلڈوزر کی کارروائی (ETV Bharat Urdu)
حکومت کے ظلم کا شکار بے گھر افراد (ETV Bharat Urdu)
اکبر نگر میں بلڈوزر کارروائی جاری، رہائشی خوف میں، چار مساجد 1 مدرسے پر بھی ہوگی بلڈوزر کی کارروائی (ETV Bharat Urdu)


واضح رہے کہ لکھنؤ میونسپل کارپوریشن اور ایل ڈی اے نے مہینوں قبل اس علاقے میں نوٹس چسپا کر کے یہ اعلان کر دیا تھا کہ علاقے میں تعمیر تمام گھر غیر قانونی ہیں اور ان پر انہدامی کارروائی ہوگی۔ ککریل ندی کو سابرمتی ندی کی طرز پر ڈیولپ کیا جائے گا۔ جس کے بعد یہاں کے رہائشیوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ عدالت نے کچھ دنوں تک تو انہدامی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔ لیکن اس کے بعد عدالت سے بھی اجازت مل گئی۔ یہ انہدامی کارروائی تقریباً ایک مہینے تک جاری رہے گی۔ اور جتنے بھی غیر قانونی مکانات تعمیر ہوئے تھے۔ ان سبھی کو منہدم کر دیا جائے گا۔ اس علاقے میں کئی مندر گردوارے۔ مساجد، مدرسے اور اسکول بھی موجود ہیں۔

جن رہائشیوں کے گھروں کو مسمار کردیا گیا وہ ہ بے یار ومددگار ہجرت کرتے ہوئے (ETV Bharat Urdu)

ABOUT THE AUTHOR

...view details