ممبئی: در اصل سڑکوں اور فٹ پاتھ کو خالی کرانے کی مہم کو لے کر بلدیہ نے ہائی کورٹ کو یہ جواب دیا ہے۔ اُنہوں نے ممبئی میں ایسے 20 مقامات کو ہاکرز سے آزاد کرانے کے لیے ایک نیا حل نکالا ہے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو یہ پورے مہارشٹر میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔
سینیئر وکیل انل سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ 20 ایسے مقامات جن کا انتخاب کیا گیا ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ ان مقامات پر کارروائی کے بعد ہاکرز دوبارہ نہ آ سکیں۔ عموماً ایسا ہوتا ہے کہ بلدیہ کی کارروائی کے بعد یہ واپس سے اُن جگہوں پر اپنی دوکانیں لگا لیتے ہیں۔ جس کے سبب روڈ کا خاصا حصے پر ان کے قبضہ میں ہوتا ہے اور اس کے سبب شہریوں کو دقتیں پیش آتی ہیں۔
جن بیس مقامات پر اس فارمولے کو اپنایا جا رہا ہے اُن جگہوں پر وارڈ آفیسر اور پولیس کی مدد لی جارہی ہے۔ اُن جگہوں سے ہاکرز کو ہٹا دیا گیا ہے اور وارڈ آفیسر بلدیہ کے افسران پولیس افسران اُن جگہوں کی روزآنہ جانچ بھی کر رہے ہیں۔ وہاں اُنہیں یہ ہدایت دی جارہی ہے کہ بنا ضروری اجازت نامے کے کوئی بھی دوکان نہ لگائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریلوے اسٹیشن کے اطراف میں 150 میٹر کا ٹرافک پوری طرح سے فری ٹرافک زون رکھا گیا ہے۔ بلدیہ کے افسران گاڑیوں کی مدد سے ٹھیلے اور ہاکرز کے سامان ضبط کر رہے ہیں۔
کورٹ نے کہا تھا کہ کارروائی کے بعد بھی یہ جگہیں دوبارہ ہاکرز کے قبضے میں چلی جاتی ہیں۔ اس لئے ریاستی حکومت، ایم ایم آر ڈی اے، بلدیہ ہاکرز کے خلاف جنوری 2023 سے جون 2024 ایسے دوکانداروں کے خلاف کارروائی کی ہے جو لائنسنس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ حالانکہ ہاکرز کی جانب سے کورٹ میں پیش ہونے والی وکیل گایتری سنگھ نے یہ الزام لگایا کہ بلدیہ غیر لائنسنس والوں کے ساتھ ساتھ لائنسسن والوں کے ساتھ بھی نا انصافی کی جا رہی ہے جس کے لیے بی ایم سی کو سوچنا چاہیے۔