بھونیشور: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سمبت پاترا کو بھگوان جگن ناتھ سے متعلق ان کے 'متنازعہ' ریمارکس کے لیے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ بعد میں انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے اپنی 'زبان کی پھسلن' کے لیے معافی مانگی اور معافی کے طور پر بھگوان جگن ناتھ کے نام پر تپسیا کرنے کو کہا۔
پوری لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار پاترا پیر اڈیشہ میں اس وقت تنازعہ میں آگئے جب انہوں نے ایک مقامی نیوز چینل سے کہا، 'بھگوان جگناتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے عقیدت مند ہیں۔' بعد میں انہوں نے اسے 'زبان کی پھسلن' قرار دیا۔ اس تبصرے کے بارے میں پاترا نے کہا 'آج میرا ایک بیان متنازعہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا 'یہ وہ وقت تھا جب پوری میں وزیر اعظم نریندر مودی کا روڈ شو ختم ہوا اور میں کئی میڈیا چینلز کو بائٹس دے رہا تھا۔ میں نے تقریباً 15-16 چینلوں کو بائٹس دیے تھے جن میں اس بات کا اعادہ کر رہا تھا کہ وزیر اعظم مودی مہا پربھو جگناتھ جی کے عقیدت مند ہیں۔ پاترا نے کہا 'گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر اور اس سے پہلے بھی پی ایم مودی باقاعدگی سے احمد آباد میں بھگوان جگناتھ مندر جاتے تھے اور پوجا کرتے تھے۔
پاترا نے مزید کہا 'میں ہر چینل پر یہی بات دہرا رہا تھا جب ایک میڈیا پرسن میرے پاس بائٹ لینے آیا۔ ہوا کچھ یوں کہ لوگوں کا ہجوم گرم موسم اور شور کے درمیان میں نے انجانے میں جو کچھ کہنا چاہتا تھا اس کے بالکل برعکس کہہ دیا۔ میں نے غلطی سے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ پی ایم مودی کے بھکت ہیں۔ یہ نہیں ہو سکتا۔
کوئی بھی صحیح سوچ رکھنے والا یہ نہیں کہہ سکتا کہ بھگوان کسی انسان کے عقیدت مند ہیں۔ یہ غلطی ایک چینل کو بائٹس دیتے وقت نادانستہ طور پر ہوئی تھی۔ پاترا نے کہا 'میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ میرے بیان سے کچھ لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، لیکن بھگوان بھی کسی شخص کو اس وقت معاف کر دیتا ہے جب وہ انجانے میں غلطی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید واضح کیا یہ غلطی کرنے کا میرا ارادہ کبھی نہیں تھا۔