اردو

urdu

ETV Bharat / state

اقلیتوں کو دیے جانے والے اسکالر شپ سے متعلق کوئی شکایت موصول نہیں ہونی چاہیے، اوم پرکاش راج بھر - Centenary prog on Kakori conspiracy

اترپردیش پنچایتی راج، اقلیتی بہبود، مسلم وقف اور حج کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے آج ایک جائزہ میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ کاکوری ٹرین ایکشن صد سالہ مہوتسو اور ہر گھر ترنگا مہم بڑے دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے اور تمام مدارس میں بچوں کومجاہدین آزادی اورانقلابیوں سے متعلق مضامین پڑھے اور سنائے جائیں۔

اقلیتوں کو دیے جانے والے اسکالر شپ کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہونی چاہیے
اقلیتوں کو دیے جانے والے اسکالر شپ کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہونی چاہیے (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 8, 2024, 5:42 PM IST

لکھنؤ: اترپردیش پنچایتی راج، اقلیتی بہبود، مسلم وقف اور حج کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے آج اسمبلی کے تلک ہال میں محکمہ اقلیتی بہبود کے ضلع افسران کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں پوری ریاست میں کاکوری ٹرین ایکشن صد سالہ مہوتسو اور ہر گھر ترنگا مہم بڑے دھوم دھام سے منا رہی ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ کاکوری ٹرین ایکشن صد سالہ مہوتسو 09 سے 15 اگست 2024 تک تمام مدارس میں منایا جائے اور 13 سے 15 اگست تک ہر گھر ترنگا مہم چلائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر مدارس میں جنرل نالج مقابلہ، مصوری مقابلہ، خطاطی اور مضمون نویسی، تقریری اور مباحثہ مقابلہ، قومی دُھن بجانا اور براس بینڈ وغیرہ جیسے پروگرام کیے جائیں۔ بچوں کی پربھات پھیری نکالی جاۓ۔ مدارس میں ترنگا لہرایا جائے اور تمام مدارس میں بچوں کومجاہدین آزادی اور انقلابیوں سے متعلق مضامین پڑھے اور سنائے جائیں۔ پورے پروگرام کے جھنڈے کے ساتھ سیلفی/ریل/ویڈیو/تصویر ہر گھر میں لی جائے اور Tiranga.com اور NaMo ایپ پر اپ لوڈ کی جائے۔ تاکہ اسے وسیع پیمانے پر پھیلایا جا سکے۔

محکمہ جاتی جائزہ میٹنگ کے وزیر نے تمام بچوں سے کہا کہ وہ محکمہ کے ذریعہ چلائے جانے والے مدرسے’مررسہ ای لرننگ ایپ‘ (میلہ) کو ڈاؤن لوڈ کریں تاکہ اس ایپ کا صحیح استعمال کیا جاسکے۔ اس موبائل ایپ کو چلانے کے لیے ٹریننگ دی گئی ہے۔ طلباء اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں اور اس میں دستیاب مطالعاتی مواد کو اپنی پڑھائی میں استعمال کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر ایک اورئنٹیشن ماڈیول اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی) ٹیم نے اساتذہ کی واقفیت کے لیے تیار کیا ہے۔ اس حوالے سے کل 22 ویڈیو بھی بنائے گئے ہیں۔ مدرسے کے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلبہ کو اس نئی ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات دیں۔ بچے آن لائن شاپنگ اور گوگل میپس میں اے آئی (AI) ٹیکنالوجی کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں کہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو اسکالرشپ سے متعلق اسکیموں کا فائدہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ 10 جولائی سے 31 اکتوبر تک ہائی اسکول سطح کی اسکالرشپ اسکیم اور 17 نومبر سے 31 دسمبر 2024 کے درمیان دسویں کے بعد کےاقلیتی طلباء کو اسکالرشپ اسکیم کے زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کیے جائیں۔ کسی بھی ضلع سے اسکالرشپ کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ مدارس میں مرحلہ وار بائیو میٹرک سسٹم کو سختی سے نافذ کیا جائے۔ آدھار پر مبنی بائیو میٹرکس میں درپیش مسائل کی جگہ، چہرے/انگلی کے بایومیٹرکس کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں۔ بائیو میٹرک سسٹم طلبہ کی بہتری کے لیے ہے پریشانی کے لیے نہیں۔

انہوں نے ڈیجیٹل میپنگ کے ساتھ جیو ٹیگنگ سے متعلق ایکشن پلان تیار کرنے اور مدارس میں اسے سختی سے نافذ کرنے کی ہدایات دیں۔ اس کے لئے ڈویژنل انچارج بنانے کی بھی ہدایات دی گئیں، تاکہ موثر مانیٹرنگ بھی کی جا سکے۔ انہوں نے آئی جی آر ایس، آر ٹی آئی اور عدالتی معاملات سے متعلق زیر التوا مقدمات کو قواعد کے مطابق نمٹانے کی ہدایات دیں۔

ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبود دانش آزاد انصاری، نے کہا کہ محکمہ کو کاکوری ٹرین ایکشن صد سالہ مہوتسو اور ہر گھر ترنگا مہم کے پروگرام میں تمام ضلع اقلیتی بہبود کے افسران کو چاہیے کہ وہ معزز عوامی نمائندوں کو بلائیں۔ پروگرام کی ویڈیوز اور سیلفی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کریں اور پریس کے نمائندوں کو بھی پروگرام کی کوریج کے لیے مدعو کریں۔ تاکہ پروگرام کی شان و شوکت کو لوگوں تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلبہ کی بہبود کے لیے چلائی جارہی اسکالرشپ اسکیم سے زیادہ سے زیادہ طلبہ واقف ہوں۔ مدارس کو مزید جدید بنایا جائے۔ مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو AI ٹیکنالوجی سے جوڑ کر نئی معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔
اس میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سکریٹری اقلیتی بہبود مونیکا ایس گرگ، ڈائرکٹر جے ریبھا، اسپیشل سکریٹری رمیش چندر، رام پرتاپ ویمل اور دیگر محکمہ جاتی افسران موجود تھے۔


یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details