گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا کی ایک اسمبلی نشست ایسی ہے جہاں انڈیا اتحاد کے آر جے ڈی سے مسلم اُمیدواری کا مطالبہ ہے۔ تاہم آر جے ڈی کا یہاں ماضی کی تاریخ اور موجودہ وقت میں مسلم قیادت کو نظر انداز کرنے سے تذبذب پیدا ہوگیا ہے۔
البتہ یہاں بیلا گنج اسمبلی حلقہ ضلع کا ایک ایسا حلقہ ہے جہاں سے این ڈی اے'جے ڈی یو' نے کئی بار مسلم امیدوار کھڑا کیا ہے لیکن پہلا موقع ہے جب یہاں بیلا گنج اسمبلی حلقہ سے براہ راست مسلم امیدوار کا مطالبہ آر جے ڈی سے شروع ہوا ہے۔
اس کی وجہ یہ کہ یہاں کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو رکن پارلیمان جہان آباد سے بن چکے ہیں۔ لیکن ان کی کوشش ہے کہ وہ اپنی سیٹ' بیلا گنج' کو اپنے بڑے بیٹے ڈاکٹر وشو ناتھ یادو کو سونپے اور اسکے لیے وہ آر جے ڈی سے ٹکٹ بھی حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔
سریندر پرساد یادو آر جے ڈی کے چند سنیئر رہنماؤں میں ایک ہیں۔ آر جے ڈی میں انکی گرفت مضبوط ہے، ابھی چار رکن پارلیمان میں ایک سریندر پرساد یادو بھی ہیں، لالو پرساد، تجسوی یادو اور رابڑی دیوی کے قریب بھی ہیں، وشو ناتھ یادو خود پارٹی میں 'نوجوان سیل'کے صوبائی نائب صدر ہیں۔ اس وجہ سے یہ چرچا ہے کہ آر جے ڈی سریندر پرساد یادو کے بیٹا وشو ناتھ یادو کو چھوڑ کر کسی اور کو امیدوار نہیں بنائے گی۔
اس ممکنہ امیدواری پر مسلم رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ عام مسلمانوں نے سوال اٹھایا ہے۔ جن کی جانب سے مسلم امیدوار کا مطالبہ ہے ان کا یہ ماننا ہے کہ گزشتہ قریب 35 برسوں سے مسلم ووٹرز نے یہاں ' ایم وائی اتحاد ' کو بنائے رکھا ہے اور مسلمانوں کی اکثریت آر جے ڈی کے رہنماء ڈاکٹر سریندر پرساد یادو کو ہی ووٹ دیا لیکن اب جبکہ ضمنی انتخاب کی باری آئی ہے تو آر جے ڈی مسلمان کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔ ایک بار مسلم رہنما پر آر جے ڈی کو اعتماد کرنا ہوگا۔
مسلم اور یادو ووٹر اثر انداز ہیں
بیلا گنج اسمبلی حلقہ کے مقامی باشندہ محمد اقبال اور حافظ سعید اختر نے اس حلقہ میں مسلم امیدوار کیوں؟ ہونا چاہئے اس سوال کے جواب میں ان دونوں نے کہا کہ یہاں قریب ڈھائی لاکھ سے زیادہ ووٹرز ہیں۔ ان میں قریب 70 ہزار مسلم ووٹرز اور 55 ہزار کے قریب یادو برادری کے ووٹرز ہیں۔ یادو اور مسلمان ووٹرز ہی جیت یقینی بنانے کے لیے بڑی طاقت ہیں۔ یادو برادری سے تعلق رکھنے والے رہنماء گزشتہ 30 برسوں سے مسلسل جیت رہے ہیں۔ کیونکہ یہاں لالو پرساد یادو اپنی برادری کو ٹکٹ دے رہے تھے۔
2020 کے اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی نے ضلع کی 10 اسمبلی نشستوں میں ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا۔ باوجود کہ مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر ووٹ دیا۔ یہی وجہ رہی کہ گیا کی دس سیٹوں میں بیلا گنج، شیر گھاٹی، گروا، اتری اور بودھ گیا یعنی کہ کل 5 سیٹوں پر جیت درج کی جبکہ این ڈی اے میں شامل ہم پارٹی نے تین سیٹوں ' بارہ چٹی، ٹکا ری اور امام گنج ' پر جیت درج کی۔ بی جے پی نے ٹاؤن اور وزیر گنج سیٹ پر جیت درج کی ہے۔ یہاں گیا میں جے ڈی یو اور کانگریس کا کھاتہ نہیں کھلا۔ لیکن ابھی اس بار بیلا گنج میں ضمنی انتخاب ہونے والا ہے۔ اس سے کوئی فرق حکومت بننے اور بنانے پر نہیں ہونے والا ہے۔