ETV Bharat / bharat

اروند کیجریوال نے موہن بھاگوت کو خط لکھ کر پوچھا، کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کی حمایت کرتا ہے؟ - DELHI ASSEMBLY ELECTION

کیجریوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے کام کرنے کے انداز پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔

اروند کیجریوال نے موہن بھاگوت کو لکھا خط، پوچھا- کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کی حمایت کرتا ہے؟
اروند کیجریوال نے موہن بھاگوت کو لکھا خط، پوچھا- کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کی حمایت کرتا ہے؟ (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2025, 4:39 PM IST

نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کام کرنے کے انداز پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور پوچھا ہے کہ کیا آر ایس ایس ان سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے؟

موہن بھاگوت سے مانگے گئے جواب:

1. کیجریوال نے پوچھا، "کیا آر ایس ایس ماضی میں بی جے پی نے جو بھی غلط کیا اس کی حمایت کرتا ہے؟"

2. الزام ہے کہ بی جے پی لیڈر کھلے عام پیسے بانٹ رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کی حمایت کرتا ہے؟

3. کیجریوال نے کہا کہ دلتوں اور پوروانچلیوں کے ووٹ بڑے پیمانے پر کاٹے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس کو لگتا ہے کہ یہ جمہوریت کے لیے اچھا ہے؟

4. کیجریوال نے پوچھا، "کیا آر ایس ایس نہیں سوچتا کہ بی جے پی جمہوریت کو کمزور کر رہی ہے؟"

اروند کیجریوال کے ان سوالات نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان پہلے سے جاری کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ اس خط کا جواب بی جے پی کی طرف سے آیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خط آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی چال ہو سکتا ہے۔ اس سے عام آدمی پارٹی کو بی جے پی کے خلاف دلت اور پوروانچل ووٹروں کی حمایت مل سکتی ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ موہن بھاگوت یا آر ایس ایس اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

بی جے پی نے اس کا جواب دیا ہے۔ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال کے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے کہا:

جن لوگوں نے 10-12 سال تک کوئی کام نہیں کیا وہ اب اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم

کانگریس کی طرف سے بھی ایک بیان آیا ہے۔ AAP کنوینر اروند کیجریوال کی طرف سے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا، ’’جو باتیں کہی گئی ہیں اور جو مسائل اٹھائے گئے ہیں وہ سچ ہیں لیکن اروند کیجریوال کو بھی اپنے ضمیر میں جھانکنا چاہئے کیونکہ وہ جو سیاست کر رہے ہیں وہ جھوٹے وعدے کرنے، جھوٹی ضمانتیں دینے اور لوگوں کو دھوکہ دینے پر مبنی ہے۔ دہلی میں تقسیم کی سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔"

مزید پڑھیں:مہاراشٹر: جلگاؤں میں دو گروپوں میں پرتشدد تصادم، پالادھی گاؤں میں کرفیو نافذ

اروند کیجریوال کی طرف سے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر، نئی دہلی اسمبلی سے کانگریس کے امیدوار سندیپ دیکشت کہتے ہیں، " انہوں نے ہمیشہ آر ایس ایس کو اپنے ساتھ کھڑا اور اس کی حمایت کرتے دیکھا ہے۔ سب جانتے ہیں کہ کرپشن تحریک کے دوران آر ایس ایس کی طرف سے منظم کیا گیا تھا، لہذا جب کسی کو لگتا ہے کہ اس کے اپنے لوگ اسے دھوکہ دے رہے ہیں، جیسے اسے لگتا ہے کہ آر ایس ایس اس کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے یا اس کی مخالفت کر رہی ہے، تو وہ یہ خط لکھا ہے۔

نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کام کرنے کے انداز پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور پوچھا ہے کہ کیا آر ایس ایس ان سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے؟

موہن بھاگوت سے مانگے گئے جواب:

1. کیجریوال نے پوچھا، "کیا آر ایس ایس ماضی میں بی جے پی نے جو بھی غلط کیا اس کی حمایت کرتا ہے؟"

2. الزام ہے کہ بی جے پی لیڈر کھلے عام پیسے بانٹ رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کی حمایت کرتا ہے؟

3. کیجریوال نے کہا کہ دلتوں اور پوروانچلیوں کے ووٹ بڑے پیمانے پر کاٹے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس کو لگتا ہے کہ یہ جمہوریت کے لیے اچھا ہے؟

4. کیجریوال نے پوچھا، "کیا آر ایس ایس نہیں سوچتا کہ بی جے پی جمہوریت کو کمزور کر رہی ہے؟"

اروند کیجریوال کے ان سوالات نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان پہلے سے جاری کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ اس خط کا جواب بی جے پی کی طرف سے آیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خط آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی چال ہو سکتا ہے۔ اس سے عام آدمی پارٹی کو بی جے پی کے خلاف دلت اور پوروانچل ووٹروں کی حمایت مل سکتی ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ موہن بھاگوت یا آر ایس ایس اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

بی جے پی نے اس کا جواب دیا ہے۔ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال کے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے کہا:

جن لوگوں نے 10-12 سال تک کوئی کام نہیں کیا وہ اب اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم

کانگریس کی طرف سے بھی ایک بیان آیا ہے۔ AAP کنوینر اروند کیجریوال کی طرف سے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا، ’’جو باتیں کہی گئی ہیں اور جو مسائل اٹھائے گئے ہیں وہ سچ ہیں لیکن اروند کیجریوال کو بھی اپنے ضمیر میں جھانکنا چاہئے کیونکہ وہ جو سیاست کر رہے ہیں وہ جھوٹے وعدے کرنے، جھوٹی ضمانتیں دینے اور لوگوں کو دھوکہ دینے پر مبنی ہے۔ دہلی میں تقسیم کی سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔"

مزید پڑھیں:مہاراشٹر: جلگاؤں میں دو گروپوں میں پرتشدد تصادم، پالادھی گاؤں میں کرفیو نافذ

اروند کیجریوال کی طرف سے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر، نئی دہلی اسمبلی سے کانگریس کے امیدوار سندیپ دیکشت کہتے ہیں، " انہوں نے ہمیشہ آر ایس ایس کو اپنے ساتھ کھڑا اور اس کی حمایت کرتے دیکھا ہے۔ سب جانتے ہیں کہ کرپشن تحریک کے دوران آر ایس ایس کی طرف سے منظم کیا گیا تھا، لہذا جب کسی کو لگتا ہے کہ اس کے اپنے لوگ اسے دھوکہ دے رہے ہیں، جیسے اسے لگتا ہے کہ آر ایس ایس اس کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے یا اس کی مخالفت کر رہی ہے، تو وہ یہ خط لکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.