نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کام کرنے کے انداز پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور پوچھا ہے کہ کیا آر ایس ایس ان سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے؟
Delhi: On AAP convenor Arvind Kejriwal's letter to RSS chief Mohan Bhagwat, BJP National General Secretary Dushyant Kumar Gautam says, " those who haven’t done any work for 10-12 years are now trying to divert attention by using such tactics..." pic.twitter.com/3xVygV1mic
— IANS (@ians_india) January 1, 2025
موہن بھاگوت سے مانگے گئے جواب:
1. کیجریوال نے پوچھا، "کیا آر ایس ایس ماضی میں بی جے پی نے جو بھی غلط کیا اس کی حمایت کرتا ہے؟"
2. الزام ہے کہ بی جے پی لیڈر کھلے عام پیسے بانٹ رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس ووٹ خریدنے کی حمایت کرتا ہے؟
3. کیجریوال نے کہا کہ دلتوں اور پوروانچلیوں کے ووٹ بڑے پیمانے پر کاٹے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس کو لگتا ہے کہ یہ جمہوریت کے لیے اچھا ہے؟
4. کیجریوال نے پوچھا، "کیا آر ایس ایس نہیں سوچتا کہ بی جے پی جمہوریت کو کمزور کر رہی ہے؟"
اروند کیجریوال کے ان سوالات نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان پہلے سے جاری کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ اس خط کا جواب بی جے پی کی طرف سے آیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خط آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی چال ہو سکتا ہے۔ اس سے عام آدمی پارٹی کو بی جے پی کے خلاف دلت اور پوروانچل ووٹروں کی حمایت مل سکتی ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ موہن بھاگوت یا آر ایس ایس اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
#WATCH | On the letter written by AAP Convenor Arvind Kejriwal to RSS Chief Mohan Bhagwat, Delhi Congress President Devendra Yadav, says " ...the things that have been said and the issues that have been raised are true but arvind kejriwal should also look into his own conscience… pic.twitter.com/HlUa2YDC6o
— ANI (@ANI) January 1, 2025
بی جے پی نے اس کا جواب دیا ہے۔ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال کے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم نے کہا:
جن لوگوں نے 10-12 سال تک کوئی کام نہیں کیا وہ اب اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری دشینت کمار گوتم
Delhi: On AAP convenor Arvind Kejriwal's letter to RSS chief Mohan Bhagwat, Congress candidate from New Delhi Assembly, Sandeep Dikshit says, " ...they have always seen the rss standing with them and supporting them. everyone knows that during the india against corruption… pic.twitter.com/O3veHvsjIv
— IANS (@ians_india) January 1, 2025
کانگریس کی طرف سے بھی ایک بیان آیا ہے۔ AAP کنوینر اروند کیجریوال کی طرف سے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا، ’’جو باتیں کہی گئی ہیں اور جو مسائل اٹھائے گئے ہیں وہ سچ ہیں لیکن اروند کیجریوال کو بھی اپنے ضمیر میں جھانکنا چاہئے کیونکہ وہ جو سیاست کر رہے ہیں وہ جھوٹے وعدے کرنے، جھوٹی ضمانتیں دینے اور لوگوں کو دھوکہ دینے پر مبنی ہے۔ دہلی میں تقسیم کی سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔"
مزید پڑھیں:مہاراشٹر: جلگاؤں میں دو گروپوں میں پرتشدد تصادم، پالادھی گاؤں میں کرفیو نافذ
اروند کیجریوال کی طرف سے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو لکھے گئے خط پر، نئی دہلی اسمبلی سے کانگریس کے امیدوار سندیپ دیکشت کہتے ہیں، " انہوں نے ہمیشہ آر ایس ایس کو اپنے ساتھ کھڑا اور اس کی حمایت کرتے دیکھا ہے۔ سب جانتے ہیں کہ کرپشن تحریک کے دوران آر ایس ایس کی طرف سے منظم کیا گیا تھا، لہذا جب کسی کو لگتا ہے کہ اس کے اپنے لوگ اسے دھوکہ دے رہے ہیں، جیسے اسے لگتا ہے کہ آر ایس ایس اس کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے یا اس کی مخالفت کر رہی ہے، تو وہ یہ خط لکھا ہے۔