ETV Bharat / international

شیخ حسینہ کی تقریر کے بعد بنگلہ دیش میں تشدد بھڑک اٹھا، شیخ مجیب الرحمان کے گھر پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی - BANGLADESH VIOLENCE

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے والد اور بنگلہ دیش کے بانی مجیب الرحمان کے گھر کو جلانے کے بعد بلڈوزر سے منہدم کردیا گیا۔

شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی
شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی (Photo: AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 6, 2025, 9:11 AM IST

ڈھاکہ: ایک پُرتشدد ہجوم نے بدھ کی رات ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے بانی رہنما شیخ مجیب الرحمان کے گھر پر توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ کے حوالے کر دیا۔ تصویروں میں گھر کی ایک منزل پر آگ کے شعلے دکھائی دیے۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے مبینہ طور پر عوامی لیگ پر پابندی کا مطالبہ کیا اور کیمپس کا گیٹ توڑ کر گھر میں گھس گئے۔ اس دوران بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ مقامی میڈیا نے اس احتجاج کو سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی آن لائن تقریر سے جوڑا۔

تازہ تشدد کی وجہ

یہ تازہ تشدد سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ایک تقریر سے شروع ہوا جو انہوں نے بنگلہ دیش میں اپنے حامیوں تک پہنچانے کے مقصد سے کی تھی۔ شیخ حسینہ فی الوقت ہندوستان میں مقیم ہیں جہاں انہوں نے پچھلے سال اپنے 15 سالہ اقتدار کے خلاف طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد پناہ لی تھی۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی خبر کے مطابق اس تشدد سے پہلے ہی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ اگر شیخ حسینہ تقریر کرتی ہیں تو ایک "بلڈوزر جلوس" دھن منڈی-32 میں شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ کی طرف نکالا جائے گا۔ اس اعلان کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات 10.45 بجے عمارت کو گرانے کے لیے ایک جے سی بی مشین لائی گئی۔

شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر میں گھسے مظاہرین کا ایک منظر
شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر میں گھسے مظاہرین کا ایک منظر (Photo: AP)

شیخ حسینہ نے تقریر میں کیا کہا؟

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اس مسماری اور آگ زنی پر بھی رد عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "ان کے پاس بلڈوزر سے ملک کی آزادی کو تباہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ وہ ایک عمارت کو تباہ کر سکتے ہیں، لیکن وہ تاریخ کو نہیں مٹا سکیں گے۔" انہوں نے مسماری کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔

رات 8 بجے کے قریب ریلی کی شکل میں پہنچنے والے مظاہرین مرکزی گیٹ توڑ کر اندر گھس گئے اور گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق کئی مظاہرین دوسری منزل پر چڑھ گئے اور شیخ مجیب الرحمن کی تصاویر کو تباہ کرنے اور تاریخی مکان کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ہتھوڑوں، لوہے کی سلاخوں اور لکڑی کے تختوں کا استعمال کیا۔

جے سی بی سے شیخ مجیب کا گھر توڑتے ہوئے مظاہرین
جے سی بی سے شیخ مجیب کا گھر توڑتے ہوئے مظاہرین (Photo: AP)

اس سے ایک دن قبل امتیازی سلوک مخالف اسٹوڈنٹ موومنٹ کے کنوینر حسنات عبداللہ نے فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ "آج رات بنگلہ دیش کی سرزمین فاشزم سے آزاد ہو جائے گی۔" رپورٹ کے مطابق انقلاب منچ کے کنوینر اور قومی شہری کمیٹی کے رکن شریف عثمان ہادی سمیت دوسروں نے بھی حملے کی وارننگ والی پوسٹس شیئر کیں۔

شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر کو نقصان پہنچاتے مظاہرین
شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر کو نقصان پہنچاتے مظاہرین (Photo: AP)

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کا پاسپورٹ منسوخ کیا، بھارت نے حسینہ کے ویزے میں توسیع کر دی

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دھان منڈی-32 میں واقع شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ اس سے قبل پانچ اگست کو مظاہرین نے گھر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی اور گھر کے کچھ حصوں کو آگ لگا دی تھی۔

اس واقعے پر بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین نے سوشل میڈیا ایکس پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ 'آزاد بنگلہ دیش کے بانی کی آخری نشانی آج جل کر راکھ ہو گئی۔ رو، بنگلہ دیش، رو۔'

مزید پڑھیں:

شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجیں! یونس حکومت نے حوالگی کے لیے بھارت کو خط لکھا

بنگلہ دیش: 3500 افراد کی جبری گمشدگی کا معاملہ، شیخ حسینہ پر سنگین الزام

بنگلہ دیش شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کی کوشش کرے گا: چیف ایڈوائزر یونس

ڈھاکہ: ایک پُرتشدد ہجوم نے بدھ کی رات ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے بانی رہنما شیخ مجیب الرحمان کے گھر پر توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ کے حوالے کر دیا۔ تصویروں میں گھر کی ایک منزل پر آگ کے شعلے دکھائی دیے۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے مبینہ طور پر عوامی لیگ پر پابندی کا مطالبہ کیا اور کیمپس کا گیٹ توڑ کر گھر میں گھس گئے۔ اس دوران بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ مقامی میڈیا نے اس احتجاج کو سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی آن لائن تقریر سے جوڑا۔

تازہ تشدد کی وجہ

یہ تازہ تشدد سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ایک تقریر سے شروع ہوا جو انہوں نے بنگلہ دیش میں اپنے حامیوں تک پہنچانے کے مقصد سے کی تھی۔ شیخ حسینہ فی الوقت ہندوستان میں مقیم ہیں جہاں انہوں نے پچھلے سال اپنے 15 سالہ اقتدار کے خلاف طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد پناہ لی تھی۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی خبر کے مطابق اس تشدد سے پہلے ہی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ اگر شیخ حسینہ تقریر کرتی ہیں تو ایک "بلڈوزر جلوس" دھن منڈی-32 میں شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ کی طرف نکالا جائے گا۔ اس اعلان کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات 10.45 بجے عمارت کو گرانے کے لیے ایک جے سی بی مشین لائی گئی۔

شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر میں گھسے مظاہرین کا ایک منظر
شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر میں گھسے مظاہرین کا ایک منظر (Photo: AP)

شیخ حسینہ نے تقریر میں کیا کہا؟

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اس مسماری اور آگ زنی پر بھی رد عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "ان کے پاس بلڈوزر سے ملک کی آزادی کو تباہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ وہ ایک عمارت کو تباہ کر سکتے ہیں، لیکن وہ تاریخ کو نہیں مٹا سکیں گے۔" انہوں نے مسماری کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔

رات 8 بجے کے قریب ریلی کی شکل میں پہنچنے والے مظاہرین مرکزی گیٹ توڑ کر اندر گھس گئے اور گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق کئی مظاہرین دوسری منزل پر چڑھ گئے اور شیخ مجیب الرحمن کی تصاویر کو تباہ کرنے اور تاریخی مکان کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ہتھوڑوں، لوہے کی سلاخوں اور لکڑی کے تختوں کا استعمال کیا۔

جے سی بی سے شیخ مجیب کا گھر توڑتے ہوئے مظاہرین
جے سی بی سے شیخ مجیب کا گھر توڑتے ہوئے مظاہرین (Photo: AP)

اس سے ایک دن قبل امتیازی سلوک مخالف اسٹوڈنٹ موومنٹ کے کنوینر حسنات عبداللہ نے فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ "آج رات بنگلہ دیش کی سرزمین فاشزم سے آزاد ہو جائے گی۔" رپورٹ کے مطابق انقلاب منچ کے کنوینر اور قومی شہری کمیٹی کے رکن شریف عثمان ہادی سمیت دوسروں نے بھی حملے کی وارننگ والی پوسٹس شیئر کیں۔

شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر کو نقصان پہنچاتے مظاہرین
شیخ مجیب الرحمٰن کی تصویر کو نقصان پہنچاتے مظاہرین (Photo: AP)

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کا پاسپورٹ منسوخ کیا، بھارت نے حسینہ کے ویزے میں توسیع کر دی

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دھان منڈی-32 میں واقع شیخ مجیب الرحمٰن کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ اس سے قبل پانچ اگست کو مظاہرین نے گھر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی اور گھر کے کچھ حصوں کو آگ لگا دی تھی۔

اس واقعے پر بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین نے سوشل میڈیا ایکس پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ 'آزاد بنگلہ دیش کے بانی کی آخری نشانی آج جل کر راکھ ہو گئی۔ رو، بنگلہ دیش، رو۔'

مزید پڑھیں:

شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجیں! یونس حکومت نے حوالگی کے لیے بھارت کو خط لکھا

بنگلہ دیش: 3500 افراد کی جبری گمشدگی کا معاملہ، شیخ حسینہ پر سنگین الزام

بنگلہ دیش شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کی کوشش کرے گا: چیف ایڈوائزر یونس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.