گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں سیاسی رہنماؤں کی جانب سے براہ راست افطار پارٹی تو نہیں دی جا رہی ہے لیکن وہ کسی افطار پارٹی کو چھوڑ بھی نہیں رہے ہیں، سبھی دعوت افطار میں ان کا جانا لازمی ہے، چونکہ پارلیمانی عام انتخابات 2024 ہونے ہیں اور اس حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری ہے۔ اس صورت میں اُمیدواروں یا ان کی پارٹی کی جانب سے براہ راست تو دعوت نہیں دی جارہی ہے لیکن ان کے حامیوں یا ان کے خاص سیاسی دوست جو نچلی سطح کے اداروں کے لیے سیاست کرتے ہیں ان کی جانب سے افطار پارٹی کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گیا میں ایک ایسی افطار پارٹی کا اہتمام ہوا جس میں انڈیا اتحاد کے دو اُمیدواروں کے ساتھ ان کے حامیوں اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ شہر گیا کے وارڈ نمبر 25 اور 26 نیو کریم گنج میں ایک پر تکلف دعوت افطار کا اہتمام ہوا جس میں گیا پارلیمانی حلقہ کے اُمیدوار کمار سروجیت، اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے اُمیدوار ڈاکٹر سریندر پرساد یادو، میئر اور سابق ڈپٹی میئر سمیت کئی رہنماؤں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
'بزرگوں کے آستانوں سے انسانیت کو جوڑنے کا پیغام ملتا ہے' - IFTAR Party in Gaya
افطار پارٹی کا اہتمام وارڈ کے سابق کونسلر ابرار احمد عرف بھولا میاں کی جانب سے ہوا تھا، بھولا میاں ہارے ہوئے کونسلر نہیں بلکہ انہوں نے اپنے دوست سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو کو کارپوریشن تک پہنچانے کے لیے گزشتہ برس ہی استعفیٰ پیش کیا تھا اور الیکشن میں موہن شریواستو کو جیت سے ہمکنار کرایا تھا۔ دعوت افطار میں بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں سمیت شہر اور خاص کر کریم گنج نیو کریم گنج کے لوگ شامل ہوئے۔ سریندر یادو نے اس دوران مسلمانوں کو رمضان المبارک کی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ یہ سیاسی پروگرام نہیں بلکہ ایک شیڈول کے تحت مذہبی امور ہے جسے ہر برس مسلمانوں کو روزہ کی شکل میں ادا کرنا ہے۔ ہر برس پرتکلف دعوت افطار کا اہتمام ہر جگہ ہوتا ہے۔ اس برس بھی اہتمام ہو رہا ہے تاہم اس برس سیاسی پارٹیوں یا اُمیدواروں کی جانب سے دعوت افطار نہیں ہے کیونکہ کوڈ آف کنڈکٹ لگا ہوا ہے۔
اس موقع پر کمار سروجیت نے بھی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ وہ سیاست کی غرض سے نہیں بلکہ اپنی پرانی روایتوں کے تحت شریک ہونے شامل ہوئے تھے۔ حالانکہ کمار سروجیت اس سے پہلے کریم گنج میں منعقد دعوت افطار میں کبھی شرکت کرنے نہیں پہنچے تھے۔ چونکہ اس بار الیکشن ہے اور وہ اسی حلقہ سے اُمیدوار ہیں تو وہ کسی بھی دعوت یا افطار کو چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں۔ واضح ہو کہ اس سے پہلے کانگریس کے رہنما عمیر خان کی جانب سے بھی دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔ افطار پارٹی میں اُمیدوار بھی پہنچ رہے ہیں حالانکہ ابھی این ڈی اے کے اُمیدوار جیتن رام مانجھی کسی دعوت افطار میں شریک نہیں ہوئے ہیں۔