علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا گیارویں جماعت کا طالب علم عدنان الطاف منگلو کی گزشتہ روز مشتبہ موت ہو گئی تھی جو یونیورسٹی کیمپس کے قریب تھانہ سول لائن کے علاقے صاحب باغ میں کرائے کے کمرے میں اکیلا رہتا تھا۔ اس کا تعلق کشمیر کے ضلع بارہ مولہ سے تھا اور وہ اے ایم یو کے سید حامد سینئر سیکنڈری اسکول کا طالب علم تھا۔
کشمیری طالب علم عدنان کی مشتبہ موت کی خبر اے ایم یو کیمپس اور علاقے میں تیزی سی پھیل گئی تھی، موت کی وجہ نہیں معلوم ہونے سے لوگوں میں ڈر خوف تھا۔ اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال کے سی ایم یو کے مطابق گزشتہ روز جب عدنان کو اسپتال لانے سے قبل تقریبا پانچ چھہ گھنٹے پہلے ہی موت ہو گئی تھی اور موت کی وجہ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کیا فیلحال لاش کو مورچری میں رکھ دیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہی معلوم چل پائےگا کہ موت کیسے ہوئی تھی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالب علم کے والدین کو گزشتہ روز ہی اطلاع دے دی گئی تھی جن کا انتظار اس لئے بھی کیا جا رہا تھا کہ ان کے آنے کے بعد ہی پوسٹ مارٹم ہوگا۔ موت کی وجہ معلوم چل پائے گی لیکن دیر رات والدین علیگڑھ پہنچے۔ضروری کاغذی کارروائی کے بعد ایمبولینس سے اپنے لڑکے کی لاش بنا پوسٹ مارٹم کروائے ہی صبح فجر کی نماز سے قبل لے کر چلے گئے۔
اس سلسلہ میں یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے ٹیلی فون پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ طالب علم عدنان الطاف منگلو کے انتقال کی اطلاع والدین کو گزشتہ روز ہی دے دی گئی تھی۔ وہ دیر رات آئے تھے ۔پولیس کی ضروری کاغذی کاروائی کے بعد وہ ایمبولینس سے لاش لے کر چلے گئے۔