اے ایم یو نے ایل ایل ایم کی نشستوں کو 35 سے بڑھا کر 50 کردیا
AMU increased LLM seats علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے فیکلٹی آف لاء میں پیش کیے جانے والے ایل ایل ایم کورس میں داخلے کے لیے نشستوں کی تعداد 35 سے بڑھا کر 50 کرنے کا فیصلہ اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں کیا ہے۔
Published : Feb 27, 2024, 10:17 PM IST
|Updated : Feb 27, 2024, 10:41 PM IST
علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی اکیڈمک کونسل کی خصوصی میٹنگ میں داخلے امتحانات سے متعلق کچھ اہم فیصلے لئے گئے جس میں بی ٹیک، کلاس الیون، بی اے ایل ایل بی اور ایم بی اے کورسز کے داخلہ امتحانات نئے تعلیمی سیشن میں دہلی میں منعقد کرنے اور ان کورسز کی نشستوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اے ایم یو ترجمان پروفیسر عاصم صدیقی نے بتایا 24 فروری کو اکیڈمک کونسل کی میٹنگ یونیورسٹی پولی ٹیکنک میں منعقد کی گئی جس میں کچھ اہم فیصلے لئے گئے ہیں۔ نئے تعلیمی سیشن میں بی ٹیک، کلاس XI، BALLB اور MBA کے داخلہ امتحانات کے انعقاد کے لیے نئی دہلی میں داخلہ مراکز قائم کیے جائیں گے تاکہ اس علاقے کے آس پاس رہنے والے طلبہ اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اے ایم یو کا داخلہ امتحان دینا ممکن ہے۔
فیکلٹی آف لاء میں پیش کیے جانے والے ایل ایل ایم کورس میں داخلے کے لیے نشستوں کی تعداد 35 سے بڑھا کر 50 کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اکیڈمک کونسل نے فیکلٹی آف ایگریکلچرل سائنسز، شعبہ کمپیوٹر انجینئرنگ، شعبہ سیاسیات اور شعبہ شماریات آپریشنز ریسرچ کے طلباء کو پی جی میرٹ اسکالرشپ دینے کی بھی منظوری دی۔ اکیڈمک کونسل کا اجلاس قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں رجسٹرار پروفیسر محمد عمران، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر مجیب اللہ زبیری، مختلف فیکلٹیز کے ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، کالجوں کے پرنسپلز، ہالز کے پرووسٹ اور سینٹرز کے ڈائریکٹرز سمیت 120 ممبران نے شرکت کی۔
داخلہ کمیٹی کی رپورٹ بھی کونسل کی میز پر رکھی گئی جسے غور و خوض کے بعد منظور کر لیا گیا۔ اس رپورٹ کی منظوری کے بعد تعلیمی سیشن 2023-24 کے داخلوں کا عمل بھی جلد شروع ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ مختلف غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کرنے کے رہنما خطوط اور ایس او پی کی بھی منظوری دی گئی اور نیشنل میڈیکل کونسل کے میڈیکل ایجوکیشن نصاب کے رہنما اصولوں کی بھی منظوری دی گئی۔ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیز کی جانب سے سلیکشن کمیٹی کے لیے تیار کیے گئے ماہرین کے پینل کی بھی منظوری دی گئی۔