علی گڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں گیارویں جماعت میں داخلہ لینے کے لئے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں طلباء و طالبات داخلہ امتحان میں شامل ہوتے ہیں جن میں اکثریت مسلمانوں کی ہوتی ہیں۔ کل 100 نمبر کے داخلے امتحان میں دس نمبر کے سوالات انڈو اسلامک سے پوچھے جاتے تھے لیکن اب یونیورسٹی انتظامیہ نے انڈو اسلامک میں سے اسلامک حصہ ہٹادیا ہے۔
گیارویں جماعت کے داخلے امتحان کے نصاب میں سے اسلامک حصہ ہتائے جانے والی نصاب کی تصاویر سوشل میڈیا پر ریزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی طلباء بھی اس پر ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں ان کا کہنا ہے پروفیسر نعیمہ خاتون کے وائس چانسلر بننے کے بعد یہ دوسرا ایسا فیصلہ ہے جس سے ناصرف طلباء بلکہ علیگ برادری کی نیند اڑ گئی ہیں۔
پہلے فیصلہ میں یونیورسٹی انتظامیہ نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کیمپس میں غیر قانونی طور پر نوجوانوں کی رہائش ہے جن کو اب موسم گرما کی تعطیلات کے بعد کیمپس سے نکلا جائے گا۔ دوسرا فیصلہ نصاب سے اسلامک حصے کو نکال دیا ہے۔طلباء کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سے مزید تفصیلات اور نصاب میں تبدیلی کی وجہ جان کر جلد اس کے خلاف احتجاج درج کروایا جائےگا۔
نصاب سے ہٹایا گیا اسلامک حصہ:
(اے) عقائد و عبادات
ا. خدا پر ایمان
۲. فرشتوں پر ایمان
۳. آسمانی کتابوں پر ایمان۔
۴. خدا کے رسولوں پر ایمان۔
۵. بعد کی زندگی میں ایمان
۶. تخلیق پر ایمان
۷. تقدیر