نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور اوکھلا سے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے دہلی پولیس کمشنر کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے دہلی کے جامعہ نگر میں پولیس ٹیم پر حملہ کرنے کے الزام میں اپنے خلاف درج ایف آئی آر پر اپنی بات کی ہے۔ امانت اللہ خان نے خط میں کہا کہ میں اپنے اسمبلی حلقے میں ہوں، میں نے کہیں بھاگنے کی کوشش نہیں کی، دہلی پولیس کے کچھ لوگ مجھے جھوٹے مقدمے میں پھنسا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی پولیس جس شخص کو گرفتار کرنے آئی تھی وہ پہلے ہی ضمانت پر باہر ہے۔ جب اس شخص نے اپنے کاغذات دکھائے تو پولیس اپنی غلطی چھپانے کے لیے مجھے جھوٹے الزامات میں پھنسا رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی پولیس نے امانت اللہ خان کے خلاف جامعہ نگر علاقے میں پولیس ٹیم پر حملہ کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی تھی۔
امانت اللہ خان پر کیا الزام ہے؟
امانت اللہ خان پر الزام ہے کہ کرائم برانچ کی ٹیم ایک ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے جامعہ نگر تھانہ علاقے میں پہنچی تھی جہاں کرائم برانچ کی ٹیم ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی۔ اسی دوران اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان 10 سے 15 حامیوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور پولیس سے بحث شروع کر دی۔ الزام ہے کہ امانت اللہ خان نے پولیس سے ہاتھا پائی بھی کی۔
ملزم پولیس حراست سے فرار: