پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف نفرت پھیلانے اور نازیبا ریمارک کرنے کے الزام میں ایک صحافی کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ امیت موریہ پر الزام ہے کہ اس نے پوروانچل ٹرک اونرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر سے رقم کا مطالبہ کیا تھا اور ان کے خلاف نقصان دہ مضامین شائع کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس کے بارے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نے مودی اور آدتیہ ناتھ سمیت عوامی شخصیات کے خلاف نفرت انگیز تقریر پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا ہے، جبکہ مذہبی شخصیات کے خلاف توہین آمیز تبصرے بھی کیے ہیں۔
وارانسی کے لالپور پولیس اسٹیشن میں مذکورہ صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس منجو رانی چوہان نے مشاہدہ کیا کہ "میڈیا کے منظر نامے میں کسی کی حیثیت کا فائدہ اٹھانے کے لیے یا دھمکیوں کے ذریعے افراد کو مجبور کرنا صحافت کی سالمیت کو داغدار کرتا ہے''۔ جج نے کہا کہ "اس طرح کے اقدامات نہ صرف عوام کے ذریعہ میڈیا پر دیئے گئے اعتماد کو دھوکہ دیتے ہیں بلکہ جمہوری اصولوں کے جوہر کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔"
عدالت نے 13 مارچ کے فیصلے میں افراد خاص طور پر وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ جیسی عوامی شخصیات کے خلاف ذاتی ریمارکس اور گالی گلوچ کے استعمال پر بھی استثنیٰ لیا، اور انہیں قابل مذمت اور سول ڈسکورس کے اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ عدالت نے مزید کہا کہ اختلاف رائے اور تنقید جمہوری معاشرے میں اہم ہیں، لیکن خبردار کیا کہ ان کا اظہار اس انداز میں کیا جانا چاہیے جس سے سب کے لیے وقار اور احترام کو برقرار رکھا جائے۔