علی گڑھ: مقامی لوگ پینے کے صاف پانی کی قلت سے پریشان علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں ایک جانب اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت تعمیراتی کام تقریبا مکمل ہونے کو ہیں، لیکن ضلع میں کچھ ایسے بھی مسلم اکثریتی علاقے ہیں جہاں گزشتہ کچھ ماہ سے عوام کو پینے کا صاف پانی دستیاب کرانے میں علی گڑھ انتظامیہ ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پینے کا صاف پانی دستیاب نہ ہونے کے سبب یہاں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ ایک صحت مند معاشرے کے لیے صاف پانی بے حد ضروری ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے پانی سے زندگی نہیں ہے بلکہ پانی ہی زندگی ہے۔
متاثرہ علاقوں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے زیر زمین پانی کی پائپ لائنیں جگہ جگہ سے پھٹ چکی ہیں، جس کے سبب بارش اور سیوریج کا آلودہ پانی پینے کے صاف پانی میں شامل ہو کر اسے آلودہ کر رہا ہے۔ آلودہ پانی پینے سے بچے اور بزرگ بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ علاقے کی پائپ لائن میں پانی آتا ہی نہیں اور اگر کبھی آتا ہے تو وہ آلودہ ہوتا ہے۔ علاقے میں ضرورت مند افراد کو دوسروں سے پانی مانگنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پینے کے پانی کے لیے وارڈ ممبر کے یہاں سمر سیبل لگا ہوا ہے وہی ہمیں پانی دستیاب کرا رہے ہیں، جس سے ہمارا گزارا ہورہا ہے۔ کبھی کبھی وارڈ ممبر ہی میونسپل کارپوریشن سے پینے کے پانی کا ٹینک منگوا لیتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے صاف پینے کے پانی کی دستیابی کے لیے علی گڑھ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کو چاہیے کہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے نئی پائپ لائن بچھائیں تاکہ عوام کو پینے کے لیے صاف پانی میسر ہو سکے اور وہ بیماریوں کا شکار نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
وارڈ نمبر 83 کے کونسلر مشرف حسین محضر نے بتایا کہ پتا نہیں کس کے دباؤ اور کہنے پر میونسپل کارپوریشن ان علاقوں میں عوام کے لیے پینے کے صاف پانی کی دستیابی کو یقینی نہیں بنارہا ہے۔ جہاں پر علی گڑھ کے ایک بڑے مسلم مزدور طبقے کی رہائش ہے۔ کئی مرتبہ علی گڑھ انتظامیہ کے اعلی عہدیداران کو شکایت کی جا چکی ہیں، باوجود اس کے کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔ ہمیں شرمندگی بھی ہوتی ہے کہ ہم عوام کو پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں کرا پا رہے ہیں۔