ممبئی: ابو سلیم کی وکیل ایڈوکیٹ الیشا پاریکھ کا کہنا ہے کہ ابو سلیم جن پر 1993 کے دھماکوں میں شامل رہنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، اس معاملے میں چند ماہ میں اُسے رہا کر دیا جائے گا۔ ابو سلیم نے خصوصی عدالت ٹاڈا کو ایک خط لکھا ہے، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ تلوجہ جیل ان کے لیے محفوظ ہے، دوسری جیل منتقکل کرنے پر ان پر ٹاڈا کے تحت گرفتار کیے گئے ملزمین کے ذریعہ حملہ کیا جاسکتا ہے۔
اس لئے اُنہیں کسی دوسری جیل میں منتقل نہ کیا جائے کیونکہ ریاست کی دوسری جیلوں میں ایسے کئی قیدی ہیں جو کسی نہ کسی گینگ سے تعلق رکھتے ہیں، جو کبھی بھی اُن پر حملہ کر سکتے ہیں۔
ابو سلیم کی وکیل نے حکام سے کہا ہے کہ جب تک ان کی درخواست کا فیصلہ نہیں ہو جاتا انہیں کسی اور جیل میں منتقل نہ کریں۔ سلیم کی رہائی کی درخواست اسی عدالت میں زیر التوا ہے۔ سیلم کو تلوجہ جیل کے ہائی سکیورٹی انڈا سیل میں رکھا گیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جیل حکام نے سیل کو گرا کر اس کی مرمت کا فیصلہ کیا ہے اور اس لیے وہ قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔