اردو

urdu

ETV Bharat / state

عبدل صرف پنچر نہیں بلکہ ریکارڈ بھی بناتا ہے، دیکھیے ادے پور کے عبدالقادر کا کارنامہ - Abdul Flies 500 Kites - ABDUL FLIES 500 KITES

ادے پور کے پتنگ باز عبدالقادر نے 500 خصوصی پتنگیں اڑائی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ان تمام پتنگوں کو انہوں نے ایک دھاگے سے اڑایا ہے، جس پر لکھا ہے کہ 'بھارت T-20 ورلڈ کپ جیتے گا۔

عبدالقادر نے  پانچ سو پتنگیں ایک ساتھ اڑائیں
عبدالقادر نے پانچ سو پتنگیں ایک ساتھ اڑائیں (Photo: Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 18, 2024, 1:01 PM IST

عبدل پنچر ہی نہیں بناتا بلکہ ریکارڈ بھی بناتا ہے (Video: ETV Bharat)

ادے پور (راجستھان):راجستھان کے ضلع ادے پور سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی پتنگ ساز عبدالقادر نے ایک بار حب الوطنی کے جذبے سے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ نرجِلا ایکادشی کے موقعے پر عبدالقادر نے راجیو گاندھی پارک کے سامنے فتح ساگر کے خشک گڑھے میں اپنی ٹیم کے ساتھ خصوصی پتنگوں کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس بار انہوں نے پتنگ بازی کے ذریعے بھارتی ٹیم کو ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ جیتنے میں مدد کے لیے 500 خصوصی پتنگیں اڑائی ہیں۔

عبدالقادر نے بھارتی ٹیم کے لیے منفرد پتنگیں بنائیں:

ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کی جیت کی حمایت میں خصوصی پتنگیں اڑائی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی ٹرین والی 500 پتنگیں اور سرخ رنگ کی 100 پتنگوں کے ساتھ ساتھ دل کی شکل والی آئی لو ادے پور، کوبرا، پیراشوٹ، لفٹر، آکٹوپس، ٹائیگر، بکس نما، گول چکری پتنگیں دکھائی گئیں۔ عبدالقادر نے بتایا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی نرجلا اکادشی کے موقع پر خصوصی پتنگیں اڑائی گئی ہیں تاہم اس بار بھارتی ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی میں جیت پر خصوصی سلوگن کے ساتھ مبارکباد دی گئی ہے۔ عبدالقادر نے مختلف رنگوں کی پتنگوں پر لکھا کہ 'بھارت T20 جیتے گا'۔ آسمان پر ایک ساتھ 500 سے زائد پتنگیں اڑتے دیکھ کر لوگ حیرت زدہ تھے۔

کئی قسم کی پتنگیں اڑائی جاتی تھیں:

عبدالقادر ایک تار کی مدد سے بڑی آسانی سے پتنگیں اڑا رہے تھے۔ لوگ اس منظر کو اپنے موبائل میں قید کر رہے تھے اور کچھ لوگ عبدالقادر کے ساتھ تصویریں کھینچ رہے تھے۔ عبدل نے بتایا کہ اس بار نرجالا ایکادشی کے موقع پر انہوں نے 25X20 کا ایک خصوصی بینر بھی بنایا ہے، جس میں لکھا ہے کہ 'انڈیا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتے گا'۔ یہ بھی پتنگ کے ساتھ اڑایا گیا۔ اس کے علاوہ ایک 8X8 پتنگ بھی بنائی گئی ہے جس میں ٹرافی کے ساتھ بھارتی ٹیم کو نیک تمنائیں بھی دی گئیں۔

پتنگ بازی میں عبدالقادر کی تین نسلیں:

عبدالقادرنے بتایا کہ اس سے قبل بھی وہ ایک ہی تار میں 1000 سے زائد پتنگیں اڑا چکے ہیں۔ عبدالقادرکے علاوہ خاندان کی تین نسلیں اس کام میں مصروف ہیں۔ عبدل نے ایک تار پر ہزار پتنگیں اڑائیں۔ ان میں مختلف سائز اور ڈیزائن کی پتنگیں شامل تھیں۔ اس کے ساتھ پتنگ بازی کے ذریعے معاشرے میں بھائی چارے کا پیغام بھی دیا گیا۔

عبدالقادر نے بتایا کہ وہ 2001 سے پتنگ بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کی کئی ریاستوں میں منعقدہ مقابلوں میں حصہ لیا۔ اب تک وہ حیدرآباد، کیرالہ، گوا، چندی گڑھ، پنجاب میں منعقد ہونے والے پتنگ بازی کے کئی مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ ان میں انہیں بہترین انٹرنیشنل کائٹ رنر کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔ وہ کئی ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔

عبدالقادر کی پتنگ بازی میں مہارت:

عبدالقادر نے بتایا کہ ان کے دادا اور والد بھی پتنگ بازی میں مہارت رکھتے ہیں۔ اب عبدالقادر تیسری نسل ہے جو اس فن میں ماہر ہے۔ ان کے دادا نور پتنگ بازی میں کافی مشہور تھے۔ انہوں نے تقریباً 50 سال تک پتنگ بازی کے مقابلوں میں حصہ لیا۔ عبدالقادر نے بتایا کہ ان کے والد عبدالرشید نے بھی پتنگ بازی میں ملک بھر میں شہرت حاصل کی۔ اس کے بعد عبدل خاندان کے اس فن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ عبدل نے بتایا کہ اس کے دادا کو پتنگ بازی کا بہت شوق تھا۔ پھر ان کو دیکھ کر باپ کو علم ہوا اور اب یہ اس کے اندر آ گیا ہے۔ پورا خاندان 50 سال سے پتنگ بازی کے فن سے وابستہ ہے۔

اس طرح بنتی ہیں پتنگیں:

عبدالقادر نے بتایا کہ ان پتنگوں کو بنانے کے لیے لکڑی کی کمان اوراس پر کپڑا سلائی کر کے توازن قائم کیا جاتا ہے۔ ایک ڈور پر اتنی پتنگیں اڑانے کے پیچھے ایک خاص تکنیک ہے۔ ایسی حالت میں پتنگ اڑانے کے لیے اوپر کی لکڑی پتلی ہونی چاہیے تاکہ ہوا میں اونچائی حاصل کر سکے جبکہ سیدھی لکڑی موٹی ہونی چاہیے تاکہ ہوا میں توازن برقرار رہے۔ اس کے بعد پتنگوں کو ریشم کے مضبوط دھاگے پر ایک فٹ کے فاصلے پر باندھ دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ان کو اڑانے کے لیے درمیانی رفتار کی ہوا بھی ضروری ہے۔ ان پتنگوں کو مختلف ڈیزائن بھی دیے جاتے ہیں جن میں آنکھوں اور منہ کی شکل بنا کر انہیں دلکش بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسے بنانے میں تقریباً 15 دن لگتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details