اردو

urdu

ETV Bharat / state

ایسا کیا ہوا کہ یوگی کے جنتا دربار سے نکلتے ہی خاتون نے خود کو آگ لگا لی؟ - Woman Attempts Self Immolation

اناؤ کے پوروا علاقے کی رہنے والی ایک خاتون انجلی جاٹاو منگل کو وزیراعلیٰ یوگی کی رہائش گاہ پر منعقدہ جنتا دربار میں آئی تھی۔ وہاں سے نکلنے کے بعد وہ سی ایم ہاؤس کے گیٹ نمبر تین کے قریب پہنچی اور خود کو لگا لی۔

ایسا کیا ہوا کے یوگی کے جنتا دربار سے نکلتے ہی خاتون نے خود کو لگا لی؟
ایسا کیا ہوا کے یوگی کے جنتا دربار سے نکلتے ہی خاتون نے خود کو لگا لی؟ (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 6, 2024, 5:21 PM IST

ایسا کیا ہوا کہ یوگی کے جنتا دربار سے نکلتے ہی خاتون نے خود کو آگ لگا لی؟ (Etv Bharat)

لکھنؤ: یو پی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے جنتا دربار میں آنے والی ایک خاتون نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ جہیز کے لیے ہراسانی کا شکار ہونے والی اناؤ کی ایک خاتون وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر جنتا دربار میں آئی تھی۔ باہر نکلتے ہی اس نے خود پر پٹرول جیسا آتش گیر مادہ انڈیل لیا اور خود کو آگ لگا لی۔

یہ دیکھ کر وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر تعینات سکیورٹی اہلکار چوکنا ہو گئے اور فوری طور پر آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کر دی۔ لیکن جب تک آگ پر قابو پایا جا سکا تب تک خاتون 90 فیصد جھلس چکی تھی۔ خاتون کو فوری طور پر لکھنؤ کے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ خاتون اپنے ایک بچے کے ساتھ لکھنؤ آئی تھی۔

پولیس کے مطابق اناؤ کے پوروا علاقے کی رہنے والی ایک خاتون انجلی جاٹاو منگل کو سی ایم یوگی کی رہائش گاہ پر منعقدہ جنتا دربار میں آئی تھی۔ وہاں سے نکلنے کے بعد وہ سی ایم ہاؤس کے گیٹ نمبر تین کے قریب پہنچی اور خود پر آتش گیر مادہ چھڑکنا شروع کردیا جسے دیکھ کر سی ایم ہاؤس کے سیکیورٹی اہلکار اس کی طرف بھاگے۔ تاہم تب تک خاتون نے خود کو آگ لگا لی تھی۔

سیکیورٹی اہلکاروں نے کسی طرح آگ بجھائی اور خاتون کو سول اسپتال میں داخل کرایا۔ ڈاکٹروں کے مطابق خاتون کی حالت تشویشناک ہے۔ فی الحال علاج کیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ خاتون خاندانی جھگڑے کی شکایت لے کر لکھنؤ آئی تھی۔ اس کے ساتھ ایک بچہ بھی تھا۔

کیا ہے پورا معاملہ:

پولیس نے بتایا کہ 2 اگست کو خودکشی کرنے والی خاتون انجلی نے اپنے شوہر، بہنوئی، ساس اور دیورانی کے خلاف اناؤ ضلع کے پوروا تھانے میں جہیز کے لیے ہراسانی کی شکایت کی تھی۔ اس معاملے میں فوری طور پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کے علاوہ پیر کو اس کے شوہر دیش راج اور بہنوئی ببلو کو بھی امن کی خلاف ورزی کے معاملے میں جیل بھیج دیا گیا۔ تاہم خاتون اپنی ساس، دیورانی اور 15 سالہ بھانجے کو جیل بھیجنے پر اصرار کر رہی تھی جس کے خلاف تھانے میں تفتیش کے بعد کارروائی کا بھروسہ دلایا گیا تھا۔

معاملے پر سماجوادی پارٹی نے حکومت کو نشانہ بنایا:

سماج وادی پارٹی نے ایک خاتون کی خودکشی کے معاملے میں یوگی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان روی داس مہروترا نے کہا کہ آج اتر پردیش میں ہر طرف انتشار کا ماحول ہے۔ عوام کی کہیں سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ کئی اہلکار بدعنوانی میں ملوث ہیں، متعدد بار جنتا دربار میں آنے کے باوجود وزیراعلیٰ کی سطح پر بھی مسائل حل نہیں ہو رہے۔

انھوں نے کہا کہ عوام تنگ آچکی ہے۔ آج ایک خاتون نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر منعقدہ جنتا دربار میں اپنا درد بیان کرتے ہوئے خودکشی کر لی ہے، یہ اتر پردیش حکومت کے کام کرنے کے انداز اور عوام کی بات نہ سننے کی سیدھی مثال ہے۔ سماج وادی پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو مناسب معاوضہ دیا جائے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

سماج وادی پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اس صورتحال کو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے کہ آج ریاست میں کہیں بھی کسی کی نہیں سنی جارہی ہے۔ تمام اضلاع کے لوگ لکھنؤ آنے پر مجبور ہیں اور لکھنؤ میں آئے روز ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔

کانگریس نے بی جے پی حکومت پر اٹھائے سوالات:

کانگریس کے ریاستی ترجمان انشو اوستھی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایوان میں بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں، خواتین کی حفاظت پر حالیہ اسمبلی اجلاس کے دوران وہ ذات پات اور مذہب کی طرف اشارہ کر کے خواتین کی حفاظت کا اشارہ دے رہے تھے۔ تب بھی ہم سوال کر رہے تھے کہ ان کا مقصد اور بی جے پی حکومت کا مقصد اس ریاست کی خواتین، ماؤں اور بہنوں کی حفاظت نہیں ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی گھناونی سیاست ہے۔ جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے تو وہ کارروائی کرنے کے بجائے مجرموں کے نام دکھانا اور گننا شروع کردیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ یہ واقعہ بی جے پی حکومت کو بے نقاب کرتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سی ایم جنتا دربار اور عہدیداروں کے پاس جائیں تو بھی انصاف فراہم نہیں کیا جاتا۔ کانگریس نے اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details