اردو

urdu

ETV Bharat / state

سابق رکن اسمبلی کی قائم کردہ "اسلام" نامی سیاسی جماعت مخالفین کی تنقید کا شکار، فتویٰ جاری

سابق رکن اسمبلی کی قائم کردہ "اسلام" نامی سیاسی جماعت مخالفین کی تنقید کا شکار ہوگئی ہے۔

A political party named "Islam" founded by a former member of the assembly has been criticized by opponents, the fatwa continues
سابق رکن اسمبلی کی قائم کردہ "اسلام" نامی سیاسی جماعت مخالفین کی تنقید کا شکار، فتویٰ جاری (ETV Bharat Urdu)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 12 hours ago

مالیگاؤں:مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کی جانب سے چناؤ کی سرگرمیاں و تیاریاں زوروشور سے جاری ہوچکی ہے۔ مقامی سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران و کارکنان چناؤ کی تشہیر کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اسی مناسبت سے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کی جانب سے گذشتہ شب ڈائمنڈ لانس آگرہ روڈ پر ایک انتخابی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انہوں نے اپنے ماسٹر اسٹروک کو عوام کےسامنے پیش کرتے ہوئے تمام مذاہب اور ذات برادری و امیر غریب کو ساتھ لیکر چلنے کا عہد کیا، اور اسلام کے بینر، جھنڈے کا ہزاروں افراد کی موجودگی میں اجراء کیا

سابق رکن اسمبلی کی قائم کردہ "اسلام" نامی سیاسی جماعت مخالفین کی تنقید کا شکار، فتویٰ جاری (ETV Bharat Urdu)
اس موقع پر سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کانگریس پارٹی سے امیدواری کا اعلان کیا اور نہ ہی این سی پی اجیت پوار،شرد پوار ،ادھو ٹھاکرے اور نہ کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے کسی گروپ سے اور نہ ہی مہاوکاس اگھاڑی کے کسی گروپ کی لسی سیاسی جماعت سے امیدواری کا خواہش مند ہوں۔ کیونکہ آج سے ہماری نئی پارٹی کا نام "اسلام"،یعنی 'انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹرا' (ISLAM) رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں سمیت پورے مہاراشٹر اور انڈیا میں صدیوں سے مسلمان آباد ہیں اور جس طرح ملک بھر میں مسلمانوں کو حاشیہ پر رکھ کر اپنے سیاسی استعمال جارہا ہے ۔اس سے مسلمانوں کی سیاسی حیثیت کم ہوتی جارہی ہیں ۔ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی ہندتوا کا کارڈ کھیل کر نفرت پھیلا رہی ہیں تو دوسری طرف مجلس اتحاد المسلمین بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقاصد کو طاقت پہنچا رہی ہیں جس سے ملک کا سیکولرازم کمزور ہوتا ہے اور مسلمانوں کو حراسانی اٹھانی پڑ رہی ہیں۔
سابق رکن اسمبلی کی قائم کردہ "اسلام" نامی سیاسی جماعت مخالفین کی تنقید کا شکار، فتویٰ جاری (ETV Bharat Urdu)
آصف شیخ نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے اب ہم مالیگاؤں سے مہاراشٹر اسمبلی چناؤ میں 'انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹرا (ISLAM) نامی پارٹی سے چناؤ لڑینگے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہم اس پارٹی کے مطابق ملک کے سیکولر دستور، سب کو ساتھ لیکر چلنے اور تعمیر و ترقی کا عہد کرتا ہوں۔ اور ہمارے ماسٹر اسٹروک پر بہت سے لوگ حیران تھے کچھ تو سوچ رہے تھے کہ وہ اجیت پوار کی پارٹی سے چناؤ لڑینگے لیکن میں انہیں بتا دوں کہ نہ اجیت پوار ، نہ مہاوکاس اگھاڑی، نہ بی جے پی، اب مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر میں "اسلام" کی ہوا چلانے کیلئے ہم نے نئی پارٹی لانچ کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم ایسی پارٹی کا نام رکھیں گے کہ پورے ہندوستان میں نہ ہو اسی لئے ہم نے انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹرا کا نام رجسٹر کیا ۔اس کے صدر میرے دوست نوید خطیب ہے۔ پارٹی میں ابراہیم دادا میاں، مطلب بھائی، جاوید انیس، انیس اظہر، کامران شیخ، عتیق بیگ ،حافظ انیس اظہر باڈی کے ممبر ہے ۔شکیل بیگ اور اسلم انصاری لا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے گلی سے دہلی تک اس پارٹی کے رجسٹریشن کیلئے محنت کی۔ فرقہ پرست جماعتوں کی جانب سے اور ہمارے شہر کے سیاسی اپوزیشن لیڈران بھی اسکی مخالفت کرینگے لیکن ہم سیکولر ہیں اور ہم نے سیکولر پارٹی بنائی ہے ۔اسلام کے معنی امن و سلامتی ہے ۔پورے مہاراشٹر کی عوام جو اسلام کے معنی سمجھنا چاہیے۔ آج ہم نے جھنڈا، بینر اور پارٹی کے نام کا شہریان کہ موجودگی میں اجراء کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مالیگاؤں سمیت اورنگ آباد اور جالنہ میں این آئی اے اور اے ٹی ایس کی مشترکہ کارروائی، تین افراد حراست میں - NIA ATS joint operation


واضح رہے کہ آصف شیخ رشید کی جانب سے آج شہریان سے اپیل کی گی کہ اس مسلم آبادی والے حلقہ اسمبلی میں اس پارٹی کی عزت اب اس شہر کی عوام کے ہاتھوں میں ہے۔ اسلام پارٹی کا پہلا ایم ایل اے پورے ملک میں مالیگاؤں سے چن کر دیا جائے گا ایسی امید و اپیل کرتا ہوں ۔کیونکہ مالیگاؤں شہر مسلمانوں کا شہر ہے، اس لئے اسلام پارٹی کی حفاظت و عزت کا خیال اب مسلمانوں کو رکھنا ہوگا۔ اگر آپ نے اسمبلی میں کامیاب کیا تو اسلام زندہ باد کا نعرہ اسمبلی میں بھی لگایا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سیاسی جماعت کا نام منظر عام پر آنے کے بعد مخالفین کی تنقید کا شکار بند چکی ہیں۔ اور اس کے خلاف فتوی بھی جاری کردیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details