حیدرآباد: مادھا پور میں سرمایہ کاری کی دھوکہ دہی کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز نامی ایک فرم نے مبینہ طور پر کم از کم 18,000 سرمایہ کاروں کو 700 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔
رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے سرمایہ کاروں کو مبینہ طور پر ان کی رقم پر بھاری منافع کا وعدہ کرکے لالچ دیا تھا۔ سرمایہ کاروں نے الزام لگایا کہ کمپنی نے انہیں مشکل میں ڈال دیا ہے کیونکہ کمپنی نے اپنا دفتر بند کردیا ہے اور اس کے مینیجر بھی دستیاب نہیں ہیں۔
متنازع منصوبے کے بارے میں جانیے:
2018 میں ڈی کے زیڈ ٹیکنالوجیز، جس کی بنیاد اشوک راہیل نے رکھی تھی، نے حیدرآباد کے مادھا پور میں کام شروع کیا۔ اس میں سرمایہ کاری پر زیادہ شرح سود دینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یوٹیوبرس کے ذریعہ اس کی کافی مارکیٹنگ اور پروموشن کی گئی۔ اس طرح کمپنی نے سرمایہ کاروں کو راغب کیا۔ سرمایہ کاروں نے مجموعی طور پر 700 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔
رپورٹ کے مطابق، ابتدائی طور پر سرمایہ کاروں کو ہر ماہ کم از کم 12 فیصد کی واپسی کا وعدہ کیا گیا تھا۔ سرمایہ کاروں کو رقم نکالنے پر زیادہ منافع کی پیشکش کی گئی۔ تاہم، جب سرمایہ کاروں نے جون میں اپنی رقم نکالنے کا فیصلہ کیا تو انہیں مایوسی ہوئی۔ انہوں نے دیکھا کہ کمپنی کا دفتر بند ہے اور کمپنی کا منیجر دستیاب نہیں ہے۔