ہزاری باغ: بہار میں بی پی ایس سی ( بہار پبلک سروس کمیشن اور ٹی آر ای تھری کے جمعہ کو ہونے والے امتحان کا سوالیہ پرچہ لیک ہو گیا ہے۔ بہار کی اکنامک آفنس یونٹ پٹنہ کی ٹیم نے اس کی تصدیق کی ہے۔ جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں پولیس نے اس معاملے میں 250 سے زیادہ طلباء کو حراست میں لیا ہے۔ تمام طلبہ بہار کے مختلف اضلاع سے ہزاری باغ پہنچے تھے۔ ہزاری باغ سے برآمد ہونے والے تمام نمونے میچ کر گئے ہیں۔ امتحانی سوالیہ پرچہ لیک ہونے کی تاریخ میں یہ اب تک کی سب سے بڑی کارروائی بتائی جا رہی ہے۔
زیادہ تر طلباء کے مراکز بہار شریف، بیگوسرائے، پٹنہ، نوادہ اور گیا بتائے جاتے ہیں۔ طلباء کو سب سے پہلے ہزاری باغ لایا گیا اور سوالیہ پرچے دیے گئے اور ان کے جوابات حفظ کرائے گئے۔ یہ سلسلہ یہاں پچھلے دو دنوں سے جاری تھا۔ طلباء کو پیلاول میں واقع بینکوئٹ ہال میں ٹھہرایا گیا تھا۔ امتحان کے دن صبح 3 بجے تمام طلباء کو مختلف مراکز میں لے جایا جا رہا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو اس کی اطلاع ملی اور پولیس نے اس ضمن میں کاروائی کی۔ بارہی سے 90، پیلاول سے 70، پدما سے 80، کورا سے 15 اور کٹکمسنڈی سے 15 امیدواروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پانچ ماسٹر مائنڈز کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے پاس سے سوالیہ کاغذات، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، پرنٹر، پین ڈرائیو کو برآمد کیا گیا ہے۔ ان پانچ ماسٹر مائنڈز نے طلبہ کو سوالیہ پرچے فراہم کیے تھے۔
اکنامک آفنس یونٹ پٹنہ ٹیم کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ایک طالب علم کے ساتھ 8 سے 15 لاکھ روپے میں سودا کیا گیا تھا۔ جس میں سے 2 سے 3 لاکھ روپے طلباء سے ایڈوانس کے طور پر لیے گئے۔ اس کے بدلے میں طلبہ سے ان کے سرٹیفکیٹس لیے جاتے تھے۔ ڈیل ہوئی کہ سوالات کے میچ کے بعد رقم دی جائے گی۔ پھر رقم وصول کرنے کے بعد امیدواروں کو سرٹیفکیٹ واپس کر دیے جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سوالیہ پرچہ لیک معاملے میں 50 کروڑ روپے کا لین دین ہونے کا امکان ہے۔