اردو

urdu

ETV Bharat / state

مظفرنگر رام پور تیراہا معاملے کے مجرم دو کانسٹیبلوں کو عمرقید - Rampur Tiraha case

مظفر نگر کے مشہور رام پور تیراہا عصمت دری واقعہ میں پی اے سی کے دو کانسٹیبلوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، اور دونوں پر 25000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

رام پورتیراہا واقعہ کے پی اے سی کے دو کانسٹیبلوں کوعمر قید
رام پورتیراہا واقعہ کے پی اے سی کے دو کانسٹیبلوں کوعمر قید

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 20, 2024, 8:30 AM IST

مظفر نگر: تین دہائیوں کے بعد مظفر نگر ضلع کے مشہور رام پور تیراہا واقعہ میں دو پی اے سی کانسٹیبلوں کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ دونوں پر پچیس پچیس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ عدالت نے مظاہرین خواتین کی عصمت دری کیس میں ملزم پی اے سی کانسٹیبل ملاپ سنگھ اور وریندر پرتاپ کے خلاف الزامات ثابت کر دیے اور اس سلسلے میں 25 جنوری 1995 کو سی بی آئی نے ان کے خلاف مقدمات درج کیے تھے۔ پولیس والے استغاثہ کے مطابق یکم اکتوبر 1994 کو مظاہرین دہرادون سے ایک الگ ریاست (اتراکھنڈ) کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے بسوں میں دہلی جا رہے تھے۔ دیر رات پولیس نے مظفر نگر کے رام پور تیراہہ میں مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔

جب مظاہرین نہ مانے تو پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔ اس میں سات مشتعل افراد مارے گئے۔ سی بی آئی نے اس پورے معاملے کی جانچ کی اور قصوروار افسران اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کیس درج کیا۔ اس میں پی اے سی غازی آباد میں کانسٹیبل کے عہدے پر تعینات ملاپ سنگھ ایٹہ کے ندھولی کلاں تھانہ علاقے کے ہورچی گاؤں کا رہنے والا ہے۔ اور دوسرا ملزم کانسٹیبل وریندر پرتاپ ہے جو سدھارتھ نگر کے گوری گاؤں کا رہنے والا ہے۔ دونوں کے خلاف الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:رام پور پبلک اسکول کو خالی کرانے کی کوششیں شروع ہوگئیں

رام پور تیراہا واقعہ کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے دو کانسٹیبلوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اور دونوں ملزم کانسٹیبلوں پر پچیس پچیس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details