حیدرآباد:پیرس اولمپکس میں بھارتی بیڈمنٹن کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کے بعد حکومت کی حمایت کے باوجود کوئی تمغہ جیتنے میں ناکام رہنے پر مسلسل تنقید کی زد میں ہیں۔ جس کے بعد اب لوگوں کے درمیان یہ بات موضوع بحث بنی ہوئی ہے کہ ان کھلاڑیوں پر اتنا زیادہ پیسے خرچ کیا جارہا ہے لیکن اس کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ سامنے نہیں آرہا ہے۔
دراصل پیرس اولمپکس میں بھارتی کھلاڑیوں سے زیادہ میڈل کی امید لگانے کے باوجود ان کھلاڑیوں نے ٹوکیو اولمپکس سے بھی زیادہ خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے پرکاش پڈوکون، ایک اور ہندوستانی بیڈمنٹن لیجنڈ نے بھارتی شٹلرز کو ان کی ناقص کارکردگی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ لکشیا سین کے کوچ پرکاش پڈوکون نے برونز میڈل میچ ہارنے کے بعد کہا تھا کہ اب کھلاڑیوں کو بھی آگے آکر ذمہ داری اٹھانی ہوگی کیونکہ حکومت ان کے لیے بہت کچھ کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے بھارتی حکومت نے اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے مشن اولمپک سیل کے ذریعے بھارتی کھیلوں میں کافی زیادہ رقم کی سرمایہ کاری کی۔ پیرس اولمپکس میں 117 کھلاڑیوں پر مشتمل بھارتی دستے کے لیے 470 کروڑ روپے کی مجموعی رقم مختص کی گئی تھی۔ جس میں سے صرف 72.03 کروڑ روپے بیڈمنٹن کے لیے مختص تھے، جو کہ کسی بھی خاص کھیل کے لیے دوسری سب سے بڑی فنڈنگ ہے جبکہ ایتھیلیٹ کے لیے 96 کروڑ روپئے مختص کیے گئے تھے۔
ساتوک اور چراگ کوارٹر فائنل سے باہر
ساتوک اور چراغ کی بھارتی جوڑی مقابلہ شروع ہونے سے پہلے تمغے کے دعویدار تھی۔ لیکن ان کا پہلا اولمپک تمغہ جیتنے کا خواب کوارٹر فائنل میں شکست کے ساتھ چکنا چور ہوگیا۔