نئی دہلی: بھارت کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر 14 اکتوبر 1981 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ گمبھیر کوایک تیز بائیں ہاتھ کے سابق اوپننگ بلے باز، آئی سی سی ٹورنامنٹس اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں بھارتی کرکٹ میں اپنی اہم شراکت کے لیے جانا جاتا ہے۔
ورلڈ کپ کی دو جیت میں اہم کردار:
گوتم گمبھیر کی سب سے مشہور اننگز 2011 کے ورلڈ کپ فائنل میں سری لنکا کے خلاف سامنے آئی، جس میں انہوں نے 97 رنز بنائے، جس سے ہندوستان کو دوسرا ورلڈ کپ جیتنے میں مدد ملی۔ اس سے قبل 2007 کے T20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان کے خلاف ان کی 75 رنز کی اننگز بھی اتنی ہی اہم تھی، جس نے ہندوستان کی تاریخی فتح کی بنیاد رکھی اور ٹیم انڈیا کو باعزت اسکور تک پہنچانے میں مدد کی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں انمٹ نقوش چھوڑے:
گوتم گمبھیر نے بھارت کے لیے ٹیسٹ میچوں میں 46 کی شاندار اوسط سے 4154 رنز بنائے ہیں۔ دہلی میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا کے خلاف ان کے کریئر کا بہترین اسکور 206 رنز ہے۔ نیپئر میں نیوزی لینڈ (بلیک کیپس) کے خلاف ان کی 137 رنز کی اننگز یقینی طور پر ٹیسٹ میں ان کی بہترین اننگز ہے، جہاں انہوں نے اکیلے ہی ہندوستان کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست سے بچایا۔ اس میں انہوں نے تقریباً 643 منٹ تک بیٹنگ کی اور 436 گیندوں کا سامنا کیا اور ہندوستان کو میچ ڈرا کرنے میں مدد کی۔
سہواگ کے ساتھ منفرد جوڑی بنائی:
بائیں ہاتھ کے بلے باز کی بھارت کے اوپنر وریندر سہواگ کے ساتھ شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انہوں نے 2003 سے 2013 کے درمیان 153 اننگز میں 17 سنچری اور 36 نصف سنچریوں کی شراکت کے ساتھ 48.31 کی اوسط سے مجموعی طور پر 7,199 رنز بنائے۔ نہ صرف طویل فارمیٹ میں بلکہ جب کرکٹ کے مختصر ترین فارمیٹ کی بات کی جائے تو انہوں نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی ہندوستان کے لیے کافی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جہاں انہوں نے 119 کے اسٹرائیک ریٹ سے 932 رنز بنائے، جسے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تھوڑا کم سمجھا جاتا ہے۔
آئی پی ایل میں رہا جلوہ:
گمبھیر کا آئی پی ایل کیریئر بھی پہچان کا مستحق ہے۔ کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے کپتان کے طور پر انہوں نے 2012 اور 2014 میں شاہ رخ خان کی ملکیت والی فرنچائز کی قیادت کی۔ اپنی جارحانہ کپتانی اور قابل اعتماد بلے بازی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ وہ کے کے آر کے ٹاپ آرڈر میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے، انہوں نے اپنے آئی پی ایل کریئر میں 4,000 سے زیادہ رنز بنائے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد گمبھیر نے آئی پی ایل میں اہم کرداروں سے شروعات کرتے ہوئے مینٹرشپ اور کوچنگ میں قدم رکھا۔ انہوں نے 2022 اور 2023 میں کیش رِچ لیگ میں فرنچائز کے پہلے دو سیزن میں لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کی رہنمائی کی اور دونوں مواقع پر فرنچائز کو پلے آف تک پہنچایا۔ ان کی حکمت اور قیادت کے تجربے نے ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہی نہیں وہ 2024 میں ایک مینٹور کے طور پر کے کے آر میں واپس آئے اور ٹیم کو اس کے تیسرے آئی پی ایل ٹائٹل تک لے جانے میں بڑا کردار ادا کیا۔