نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم 19 ستمبر سے بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے جا رہی ہے۔ اس سے پہلے شیو سینا (ادھو گروپ) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے بھارت-بنگلہ دیش سیریز کی مخالفت کر چکے ہیں۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کے درمیان کوئی کھیل نہیں ہوگا۔ انہوں نے بی سی سی آئی اور حکومت دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
آدتیہ ٹھاکرے نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا، ' بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم ہندوستان کے دورے پر ہے۔ صرف وزارت خارجہ سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا بنگلہ دیش میں ہندوؤں کو پچھلے 2 ماہ میں تشدد کا سامنا کرنا پڑا جیسا کہ کچھ میڈیا اور سوشل میڈیا نے ہمیں بتایا ہے؟ اگر ہاں، اور ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا، تو پھر بی جے پی کے زیر انتظام بھارتی حکومت بی سی سی آئی کے بارے میں اتنا نرم رویہ کیوں اختیار کر رہی ہے اور دورے کی اجازت کیوں دے رہی ہے؟'
آدتیہ ٹھاکرے نے مزید کہا، 'اگر نہیں، تو کیا وزارت خارجہ بنگلہ دیش میں تشدد کے بارے میں مسلسل سوشل میڈیا اور میڈیا رپورٹس سے متفق ہے؟ یہاں ان کے ٹرول دوسرے ملک بنگلہ دیش میں تشدد کا بہانہ بنا کر ہندوستانیوں میں نفرت پیدا کر رہے ہیں، جب کہ بی سی سی آئی اسی بنگلہ دیشی ٹیم کی کرکٹ کے لیے میزبانی کر رہا ہے۔ میں حیران ہوں کہ جو لوگ اس تشدد کے خلاف مہم چلا رہے ہیں وہ بی سی سی آئی سے بات کیوں نہیں کرتے اور سوال کیوں نہیں کرتے؟ یا یہ صرف بھارت میں نفرت پیدا کرنے اور انتخابی مہم چلانے کے بارے میں ہے؟'