ETV Bharat / bharat

کون ہیں ساگر اڈانی، جن پر امریکہ نے لگایا رشوت کا الزام؟ گوتم اڈانی سے کیا ہے رشتہ؟

ساگر اڈانی پر اڈانی گروپ کے چیئرمین کے ساتھ قابل تجدید توانائی کے منصوبے سے متعلق مبینہ رشوت کا الزام ہے۔

WHO IS SAGAR ADANI
کون ہیں ساگر اڈانی، جن پر امریکہ نے لگایا رشوت کا الزام؟ گوتم اڈانی سے کیا ہے رشتہ؟ (Adani Group Website)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

نئی دہلی: گوتم اڈانی کے بھتیجے ساگر اڈانی ان سات مدعا علیہان میں شامل ہیں، جن پر اڈانی گروپ کے چیئرمین کے ساتھ ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے سے متعلق مبینہ رشوت اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ گوتم اڈانی اور دیگر مدعا علیہان نے معاہدوں کے حصول کے لیے بھارتی حکام کو تقریباً 265 ملین ڈالر رشوت دینے کی سازش کی۔

تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہر ممکن قانونی چارہ جوئی کی کوشش کرے گا۔ دریں اثناء کیس کی تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ وشال تیواری نے دائر کی ہے۔

ساگر اڈانی کون ہیں؟

ساگر اڈانی گوتم اڈانی کے بھائی راجیش اڈانی کے بیٹے ہیں، جو اڈانی گروپ کے آغاز سے ہی ان کے ساتھ ہیں۔ اس کے علاوہ ساگر اڈانی گرین انرجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی ہیں جہاں ان کے والد بھی ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔

ساگر اڈانی نے براؤن یونیورسٹی، امریکہ سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2015 میں اڈانی گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ ساگر اڈانی کو اڈانی گرین انرجی کے سولر اور ونڈ انرجی پورٹ فولیو کو بڑھانے کا سہرا جاتا ہے۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، وہ تنظیم کی اسٹریٹجک، مالیاتی اور ساختی ترقی کی نگرانی کرتے ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ساگر اڈانی گوتم اڈانی کے کاروبار کے چار ممکنہ جانشینوں میں سے ایک ہیں، ان کے بیٹے کرن اور جیت اڈانی اور ان کے کزن پرناو اڈانی بھی ان کے جانشینوں میں شامل ہیں۔

ساگر اڈانی پر کیا الزامات ہیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی پر الزام ہے کہ انہوں نے ہندوستان میں سولر انرجی پروجیکٹ حاصل کرنے کی اسکیم بنائی اور 750 ملین ڈالر کے بانڈ کی پیشکش کے دوران سرمایہ کاروں کو گمراہ کیا، جس میں امریکی سرمایہ کاروں سے تقریباً 175 ملین ڈالر اکٹھے کیے گئے۔

امریکی حکام نے الزام لگایا کہ اڈانی، ساگر اور چھ دیگر نے ہندوستان کے سب سے بڑے سولر پاور پلانٹ کو تیار کرنے کے لیے 265 ملین ڈالر رشوت دینے کی سازش کی، جس سے 20 سالوں میں 2 ارب ڈالر کے منافع کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اڈانی کی مشکلات میں اضافہ! رشوت معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، نئی عرضی دائر

نئی دہلی: گوتم اڈانی کے بھتیجے ساگر اڈانی ان سات مدعا علیہان میں شامل ہیں، جن پر اڈانی گروپ کے چیئرمین کے ساتھ ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے سے متعلق مبینہ رشوت اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ گوتم اڈانی اور دیگر مدعا علیہان نے معاہدوں کے حصول کے لیے بھارتی حکام کو تقریباً 265 ملین ڈالر رشوت دینے کی سازش کی۔

تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہر ممکن قانونی چارہ جوئی کی کوشش کرے گا۔ دریں اثناء کیس کی تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ وشال تیواری نے دائر کی ہے۔

ساگر اڈانی کون ہیں؟

ساگر اڈانی گوتم اڈانی کے بھائی راجیش اڈانی کے بیٹے ہیں، جو اڈانی گروپ کے آغاز سے ہی ان کے ساتھ ہیں۔ اس کے علاوہ ساگر اڈانی گرین انرجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی ہیں جہاں ان کے والد بھی ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔

ساگر اڈانی نے براؤن یونیورسٹی، امریکہ سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2015 میں اڈانی گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ ساگر اڈانی کو اڈانی گرین انرجی کے سولر اور ونڈ انرجی پورٹ فولیو کو بڑھانے کا سہرا جاتا ہے۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، وہ تنظیم کی اسٹریٹجک، مالیاتی اور ساختی ترقی کی نگرانی کرتے ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ساگر اڈانی گوتم اڈانی کے کاروبار کے چار ممکنہ جانشینوں میں سے ایک ہیں، ان کے بیٹے کرن اور جیت اڈانی اور ان کے کزن پرناو اڈانی بھی ان کے جانشینوں میں شامل ہیں۔

ساگر اڈانی پر کیا الزامات ہیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی پر الزام ہے کہ انہوں نے ہندوستان میں سولر انرجی پروجیکٹ حاصل کرنے کی اسکیم بنائی اور 750 ملین ڈالر کے بانڈ کی پیشکش کے دوران سرمایہ کاروں کو گمراہ کیا، جس میں امریکی سرمایہ کاروں سے تقریباً 175 ملین ڈالر اکٹھے کیے گئے۔

امریکی حکام نے الزام لگایا کہ اڈانی، ساگر اور چھ دیگر نے ہندوستان کے سب سے بڑے سولر پاور پلانٹ کو تیار کرنے کے لیے 265 ملین ڈالر رشوت دینے کی سازش کی، جس سے 20 سالوں میں 2 ارب ڈالر کے منافع کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اڈانی کی مشکلات میں اضافہ! رشوت معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، نئی عرضی دائر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.