نئی دہلی: پاکستان کرکٹ ایک طویل عرصے سے بحرانی دور سے گزر رہی ہے۔ اب ایک بار پھر کچھ ایسا ہوا ہے جس نے پاکستان کرکٹ کے اندر جاری کشمکش کو منظر عام پر لایا ہے۔ دراصل پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ جیسن گلیسپی نے بھی کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے قبل 2011 ون ڈے ورلڈ کپ ٹرافی بھارت کی قیادت کرنے والے کوچ گیری کرسٹن نے بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جیسن گلیسپی نے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ گلیسپی پی سی بی سے ناراض تھے جس کے بعد انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ اب ان کی جگہ پاکستان کے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید ٹیسٹ ٹیم میں عبوری کوچ کا کردار ادا کریں گے۔ اس سے قبل جاوید وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کے عبوری کوچ کا کردار بھی ادا کر رہے ہیں۔ اب وہ ٹیم کے ساتھ ریڈ بال کرکٹ میں بھی نظر آئیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم شان مسعود کی کپتانی میں جنوبی افریقہ کے خلاف آئندہ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے جا رہی ہے۔ پاکستان 26 دسمبر سے جنوبی افریقہ کے خلاف دو ٹیسٹ کھیلے گا۔ پی سی بی نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ عاقب جاوید اب ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے قائم مقام کوچ ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ جیسن گلیسپی کا معاہدہ 2026 میں ختم ہونا تھا۔ لیکن اس سے پہلے ہی پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کوچ نے استعفیٰ دے دیا۔ گلیسپی پی سی بی کے ٹیم سلیکشن اور پچ کی تیاری کے اختیارات سے فارغ کرنے کے فیصلے سے بھی ناخوش تھے۔ ایسے میں انہوں نے کوچ کے عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ گیری کرسٹن نے آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ سیریز سے قبل کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد گلیسپی وائٹ بال ٹیم اور ریڈ بال ٹیم کے کوچ کے طور پر شامل ہوئے۔ اس کے بعد انہیں وائٹ بال ٹیم کے کوچ سے ہٹا کر عاقب جاوید کو عبوری کوچ بنا دیا گیا۔ اب ٹیسٹ ٹیم کے کوچ سے ان کا کارڈ بھی کٹ گیا ہے۔ کرسٹن نے حقوق کے معاملات پر پی سی بی کے ساتھ اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اب گلسپی نے بھی اسی طرح کے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔