بھارت میں کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں ہے، بلکہ اس کھیل کو لوگ مذہب کے طرح فالو اور اس کے ایونٹ کو تہوار کی طرح مناتے ہیں۔ اگرچہ اس کھیل کی جڑیں انگلینڈ میں ہیں، لیکن بھارت اس کھیل کا بڑا کھلاڑی بن گیا ہے کیونکہ بھارت دنیا میں کرکٹ ٹیلنٹ کا سب سے بہترین پروڈیوسر ہے۔
بھارت میں کرکٹ کی شہرت اور اس کھیل سے لوگوں کے پیار نے کرکٹر کو نہ صرف مشہور کرتے ہیں بلکہ دنیا امیرترین کھلاڑی بھی بناتے ہیں کیونکہ بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کرکٹ کی دنیا کا امیر ترین کرکٹ بورڈ ہے۔ لیکن اس کھیل میں کرکٹر بننے کے علاوہ بھی بہت سے ایسے آپشنز دستیاب ہیں۔ جس کے ذریعہ آپ کافی زیادہ آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔ ان میں سے ایک امپائرنگ ہے۔
اگر آپ کو کرکٹ میں دلچسپی ہے اور آپ بطور کرکٹر اپنا کیریئر بنانے کامیاب نہیں ہوسکے تو آپ امپائر بننے کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں اور اگر آپ بین الاقوامی سطح پر کامیاب ہوجاتے ہیں تو آپ لاکھوں اور کروڑوں روپئے کما سکتے ہیں۔
آئی سی سی امپائرز کی تنخواہ کتنی ہوتی ہے؟
بین الاقوامی کرکٹ امپائرز انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) سے منظور شدہ میچوں میں امپائرنگ کرتے ہیں تو وہ اپنے ملک میں امپائرنگ کرنے سے زیادہ تنخواہ حاصل کرتے ہیں۔
کیونکہ اعلیٰ سطح کے آئی سی سی امپائرز سالانہ 66 لاکھ روپئے سے ایک کروڑ 67 لاکھ روپئے کے درمیان تک کما سکتے ہیں۔جس میں میچ فیس، ریٹینر فیس، اور دیگر الاؤنسز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ امپائر اسپانسر شپ کے ذریعے بھی پیسے کما سکتے ہیں۔
آئی سی سی کے ایک ٹیسٹ میچ میں 3 لاکھ 33 ہزاز روپئے اور ایک ون ڈے میچ میں دو لاکھ 26 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جبکہ ہیں۔ جبکہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ایک میچ کے لیے امپائر کی تنخواہ تقریباً ایک لاکھ 25 ہزار روپئے ملتی ہے۔
آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ ان تنخواہ کا انحصار انفرادی امپائر کے تجربے اور میچ کی اہمیت پر ہوتا ہے۔ پاکستان کے علیم ڈار آئی سی سی ورلڈ کپ کی تاریخ کے مہنگے ترین امپائر ہیں۔
بی سی سی آئی امپائر کی تنخواہ
بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی میں امپائرز کو مقررہ تنخواہ نہیں ملتی ہے بلکہ بی سی سی آئی امپائرز کو ان کی عمر، سرٹیفیکیشن اور تجربہ وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گریڈ میں تقسیم کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اے پلس اور اے کیٹیگریز کے امپائروں کو ڈومیسٹک میچوں کے لیے یومیہ 40 ہزار روپے اور گریڈ بی و سی کے امپائرز کے لیے یومیہ 30 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں۔
اگر امپائر کے طور پر آپ کا ٹریک ریکارڈ اچھا ہوتا ہے، تو آپ کو آئی سی سی کے پینل آف امپائر میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ جن کی فی میچ فیس اس سے بھی زیادہ ہے۔
کرکٹ میں امپائرز کی اہمیت
اس کھیل کو دو اہم شخصیات اپنے ہاتھ اور انگلیوں کے اشارے پر چلاتے ہیں جس کو کرکٹ کی زبان میں امپائر کہتے ہیں۔کرکٹ امپائر میدان کے اندر اور باہر میچ کے دوران فیصلے کرنے کا کام سونپا جاتا ہے اور میچ میں امپائر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔
ایک امپائر کھیل کے قواعد کی پیروی کراتے ہوئے گراؤنڈ پر منصفانہ کھیل کو یقینی بناتا ہے اور وہ اس بات کو بھی یقینی بناتے ہیں کہ کھیل کی روح کو برقرار رکھا جائے۔
گراؤنڈ امپائر اور آف فیلڈ تھرڈ امپائر ہوتے ہیں جو ٹیموں کی طرف سے چیلنج کیے گئے فیصلوں کا جائزہ لیتے ہیں۔ تھرڈ امپائرز بھی گراؤنڈ امپائرز کے حوالے کیے گئے فیصلوں پر فیصلہ کرتے ہیں جن کی زمین پر تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
اگرچہ امپائر کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے لیکن بعض اوقات غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ نئے قوانین میں فیلڈنگ کپتان اور بلے باز کو امپائرز کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
کرکٹ امپائر بننے کی صلاحیت