گوہاٹی: گوگل میپس نے ہمیں ایک بار پھر ناکام بنا دیا ہے۔ معلومات کے مطابق آسام پولیس کی ٹیم چھاپہ مارنے جا رہی تھی لیکن گوگل میپ 16 ارکان کی پوری ٹیم کو پڑوسی ریاست ناگالینڈ لے گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ لوگ سول ڈریس میں اسلحے سے لیس تھے جسے دیکھ کر علاقے والوں نے ان پر حملہ کردیا اور رات بھر انہیں یرغمال بنائے رکھا۔ یہ معلومات آسام پولیس کے ایک افسر نے دی۔
اہلکار نے مزید بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی رات اس وقت پیش آیا جب جورہاٹ ضلع کی پولیس ٹیم ایک ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارنے جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ چائے کے باغات کا علاقہ ہے، جسے گوگل میپ پر آسام میں دکھایا گیا ہے۔ تاہم، یہ اصل میں ناگالینڈ کا موکوکچنگ ضلع تھا۔
حادثہ جی پی ایس کی خرابی کی وجہ سے ہوا:
پولیس افسر نے بتایا کہ جی پی ایس پر کنفیوژن کی وجہ سے پولس ٹیم ناگالینڈ پہنچ گئی۔ انہیں سول ڈریس میں اور ہتھیاروں سے لیس دیکھ کر مقامی لوگوں نے انہیں کچھ اور سمجھ لیا۔ جس کے بعد ان پر پہلے حملہ کیا گیا اور پھر یرغمال بنا لیا۔ اس حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 16 رکنی ٹیم میں صرف تین افراد وردی میں تھے۔
مزید پڑھیں:حکومت دے رہی ہے بنا سود اور گارنٹی کے پانچ لاکھ روپے کا لون، اس طرح اپلائی کریں
ناگالینڈ میں خراب صورتحال کی اطلاع ملنے پر جورہاٹ پولیس نے فوری طور پر موکوکچنگ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے رابطہ کیا۔ جس کے بعد پولیس سپرنٹنڈنٹ نے آسام پولیس کو بچانے کے لیے ایک ٹیم بھیجی۔ جب یہ ٹیم وہاں پہنچی تو ناگالینڈ کے مقامی لوگوں کو معلوم ہوا کہ یہ آسام کی اصلی پولیس ہے۔ اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ اس کے بعد حالات معمول پر آگئے اور زخمی پولیس اہلکار کو اسپتال بھیج دیا گیا۔ رہائی کے بعد آسام پولیس چھاپہ مارنے کے لیے جورہاٹ پہنچ گئی۔