نئی دہلی: کرکٹ کا جنون ہندستان میں کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ یہ جنون تو ہر شہر، قصبے، گاؤں اور ہر گلی میں چھوٹے بچوں میں نظر آتا ہے۔جہاں آج سینکڑوں بچے پورے جوش اور جذبے کے ساتھ کرکٹ کھیلتے ہیں،تو کچھ اسے محض کھیل تک محدود رکھتے ہیں۔کچھ لوگوں کو کچھ چیزیں خاندان کی طرف سے وراثت میں ملتی ہیں تو کچھ اپنے پیشے خود منتخب کرتے ہیں۔
اجے سنگھ جی جڈیجہ یکم فروری 1971 کو جام نگر میں ایک اعلی خاندان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بھارتیہ ودیا بھون دہلی میں مکمل کی۔اجے جڈیجہ کو بچپن سے ہی کرکٹ کا شوق تھا۔ کرکٹ ان کے خاندان میں خون کی طرح دوڑ تی تھی۔اجے اپنے پردادا اور دادا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک عظیم کھلاڑی بننا چاہتے تھے، یہی وجہ ہے کہ اجے نے بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنا شروع کردیا تھا۔اس طرح کرکٹ اجے کی رگوں میں رچی بسی ہوئی ہے۔ اجے پہلے ہریانہ کی رنجی ٹیم کے لئے کھیلے۔جڈیجہ کا یہ خواب سال 1992 میں اس وقت پورا ہوا جب ان کا انتخاب رنجی ٹیم کے لیے ہوا۔
جڈیجہ مزاجاً فیلڈ ہو یا باہر ، خوش مزاج نظر آتے ہیں۔ کرکٹ کے میدان پر ہمیشہ انہیں ہنستے ہوئے دیکھا گیا۔ چاہے ٹیم شکست سے ہی دوچار کیوں نہ ہوئی ہو۔ اجے جڈیجہ نے ہندوستان کے لیے ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں فارمیٹ کھیلے۔ لیکن ون ڈے میں انہیں زیادہ کامیابیاں ملیں۔ انہوں نے صرف 15 ٹیسٹ کھیلے جبکہ ون ڈے میں یہ تعداد 196 تک پہنچ گئی۔ کچھ میچوں جڈیجہ نے کپتانی کی ذمہ داری بھی سنبھالی۔
جڈیجہ نے جنوبی افریقہ کے ساتھ ڈربن میں 13 نومبر 1992 کو اپنا پہلا ٹسٹ میچ کھیلا۔ اپنا آخری میچ جنوبی افریقہ کے ہی خلاف 24 فروری 2000 میں کھیلا۔ 28 فروری 1992 کو سری لنکا کے خلاف اپنا پہلا ایک روزہ میچ کھیلا جبکہ پاکستان کے خلاف ڈھاکہ میں 3 جون 2000 کو اپنا آخری میچ کھیلا۔ اجے جڈیجہ نے اپنا پہلا ون ڈے میچ 28 فروری 1992 کو سری لنکا کے خلاف کھیلا۔ آہستہ آہستہ شروع کرتے ہوئے۔ اجے جڈیجہ سیٹ ہونے کے بعد اس وقت کے سب سے جارحانہ بلے بازوں میں شمار ہوتے گئے۔