حیدرآباد: شارجہ میں افغانستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین ونڈے میچوں کی سیریز کھیلی جارہی ہے۔ جس کے دو میچز ہوچکے ہیں اور پہلے دونوں میچوں میں افغانستان نے افریقہ کو بری طرح سے شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب افغانستان نے جنوبی افریقہ کو ون ڈے سیریز میں شکست دی ہے۔
دوسرا میچ 20 ستمبر کو کھیلا گیا جس میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 4 وکٹوں کے نقصان پر 311 کا بڑا اسکور بنایا۔ افغانستان کی جانب سے رحمان اللہ گرباز نے 105 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے علاوہ رحمت شاہ نے 50 اور عظمت اللہ عمرزئی نے 50 گیندوں پر 86 رنز کی اننگز کھیلی۔
اس ہدف کے جواب میں جنوبی افریقی ٹیم 35 ویں اوورز میں 134 رنز پر ہی سمٹ گئی۔ راشد خان نے 9 اورز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ جبکہ کھروٹے کو چار وکٹ ملے۔ جس کی وجہ سے جنوبی افریقا کو 177 رنز سے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے ساتھ افغانستان نے تین میچوں کی سیریز میں دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پہلا ون ڈے میچ میں بھی افغانستان نے جنوبی افریقا کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
افغانستان کرکٹ ٹیم اپنے ملک میں کرکٹ کیوں نہیں کھیلتا؟
افغانستان کرکٹ ٹیم گزشتہ کئی عرصے سے اپنے ملک میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انتڑنیشنل کرکٹ نہیں کھیل پا رہا ہے۔ کیونکہ اس ملک میں کوئی دوسری ٹیم جانے کو تیار نہیں ہے جبکہ کابل میں گھریلو میچز ہوتے رہتے ہیں اور افغانستان کے بڑے کھلاڑی اس ٹورنامنٹ میں شرکت بھی کرتے ہیں۔ لیکن آئی سی سی کے رکن ممالک کابل جانے سے پرہیز کرتے ہیں جس کی وجہ سے افغانستان کرکٹ ٹیم کبھی انڈیا میں اپنے ہم میچز کھیلتے ہیں تو کبھی دبئی اور شارجہ میں۔
بھارت میں افغانستان کرکٹ ٹیم کا ہوم گروانڈ
سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ابتداء میں افغانستان کرکٹ ٹیم متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں پریکٹس کرتی تھی اور وہیں اپنے میچز کھیلا کرتی تھی۔ لیکن جب بھارت اور افغانستان کے درمیان تعلقات بہتر ہونے لگے تو طالبان دور سے پہلے کی حکومت نے افغان کھلاڑیوں کو کرکٹ کھیلنے کے لیے بہترین سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے بھارت اور افغانستان کے درمیان سنہ 2015 میں ایک معاہدہ طئے پایا۔
جس کے تحت افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے لیے گریٹر نوئیڈا کرکٹ اسٹیڈیم بطور ہوم گراؤنڈ کے پیش کر دیا گیا لیکن یہ ان کا مستقل ہوم گراؤنڈ نہیں ہے۔ تب سے افغانستان کرکٹ ٹیم بھارت میں پریکٹس کرتا ہے اور اور دیگر ممالک کے ساتھ اپنے میچز بھی کھیلتا۔
اگرچہ یہ افغانستان کرکٹ بورڈ کا ہوم گراؤنڈ تھا لیکن اس نے آخری بار مارچ 2020 میں ہی افغانستان اور آئرلینڈ کے درمیان ہونے والے بین الاقوامی ٹیسٹ کی میزبانی کی تھی۔لیکن ابھی جلد ہی 9 ستمبر کو افغانستان کا ایک ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ سے نوئیڈا اسٹیڈم میں رکھا گیا تھا لیکن بارش کی وجہ سے وہ میچ منسوخ کرنا پڑا۔
افغانستان کرکٹ ٹیم کی پاکستان سے دوری
افغانستان کرکٹ ٹیم کے فروغ میں پاکستان کا اہم کردار رہا ہے لیکن وقت اور سیاسی تعلقات نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی خلیج کو اتنا زیادہ بڑھا دیا کہ اس کے اثرات کرکٹ ٹیم پر بھی پڑے اور افغانستانی کھلاڑیوں کا پیار اور لگائی پاکستان سے زیادہ انڈیا کی طرف ہوگیا جس کا اثر اب وہاں کی عوام میں بھی ظاہر ہو رہا ہے۔